مین پوری: بدحال محکمہ صحت کا کب تک ہو سکے گا علاج
مین پوری،رپورٹ۔حافظ محمد ذاکر(یواین اےنیوز4دسمبر2017)اتر پردیش کے وزیر یوگی آدتیہ ناتھ جہا ایک طرف محکمہ صحت میں ایک بڑی تبدیلی کی بات کرتے ہیں، مگر مین پوری محکمہ صحت سدھرنے کا نام نہیں لے رہا ہے، تازہ معاملہ مین پوری ضلع ہاسپیٹلکا ہے، کچھ شوہدو ں کی طرف سے آبروریزی کی کوشش کے بعد زخمی 18 سالہ لڑکی ٹیسٹ اور علاج کیلئے ضلع ہاسپیٹل پہنچی ،جہا ں ڈاکٹروں نے سرحدی تنازعے کو لے کر جانچ کر نے سے انکار کر دیا ، متاثرہ لڑکی ضلع ہاسپیٹل احاطے میں ہی زمین پر پڑی رہی لیکن صحت مر کز کے اہلکاروں کو اس لڑکی پر رحم نہیں آیا ،.بچھوا ں تھانہ حلقہ رہائشی اوم پرکاش کی 18 سالہ بیٹی گاؤں میں جب رفع حاجتکے لئے گئی ہوئی تھی کہ تبھی 5 شوہدو ں نے غلط نیت سے لڑکی کو دبوچ لیا، لڑکی کی طرف سے احتجاج اور چیخنے چلانے پر شوہدو نے دھاردار ہتھیار سے سر پر حملہ کر دیا، جس کے بعد لڑکی شدید زخمی ہو گئی اور شوہدے فرار ہوگئے، جس کے بعد زخمی نوجوان عورت اہل خانہ کے ساتھعلاقائی تھانے پہنچی ،جہا سے پولیس حراست میں اس کو طبی معائنہ کے لئے بھیجا گیا، علاقائیکمیونٹی ہیلتھ سینٹر میں طبی ٹیسٹ کے لئے ڈاکٹرس کی موجودگی نہ ہونے کے تحت نوجوان لڑکی کوضلع ہسپتال بھیج دیا گیا، ضلع ہسپتال کے ڈاکٹروں نے لڑکی کا طبی معائنہ سے انکار کر دیا ، جس کے بعد بیمار لڑکی ضلع اسپتال کے احاطے میں ہی گھنٹوں زمین پر پڑی رہی، لڑکی کے اہل خانہ کی طرف سے میڈیا اہلکاروں سے مدد اور میڈیا کی طرف سے پورے معاملے کی سی ایم او کو معلومات دینے کی اپیل کی، میڈیا نے معاملہ کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے ،متاثرہ لڑکی کی مدد کی ، ا سکے بعد پورے معاملے پر کارروائی ہو سکی اور لڑکی کا علاج اور طبی معائنی کے بعد ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا.

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں