یو این اے نیوز6دسمبر 201
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری نے اپنے صحافتی بیان میں کہا ہے کہ بابری مسجد کے تنازعات سے متعلق معاملہ گذشتہ کل معزز سپریم کورٹ نے سنوائی کی تھی، انہوں نے کہا کہ دلائل کی پیشی کے دوران مسلمانوں کی طرف سے نمائندگی کرتے ہوئے مؤکل کی جانب سے ان کی ہدایتوں پر ایک موقف لیا گیا تھا، یہ بتاتے ہوئے کہ یہ حتمی سماعت کرنے کا صحیح وقت نہیں تھا۔ ہم ایک نمائندہ تنظیم کی حیثیت سے اس بات کے صحیح ہونے کی تصدیق کرتے ہیں۔
اس معاملہ کی حساسیت اور میڈیا کی رپورٹوں کو دیکھتے ہوئے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ اپنا موقف واضح کررہا ہے۔ بورڈ اس بات کو بھی واضح کرنا چاہتا ہے کہ الگ الگ لیڈروں نے جو رام مندر کی تعمیر اور اسکی تاریخ کے بارے میں بیانات دیئے ہیں وہ ایک افسوسناک پہلو ہے اور بورڈ ان باتوں کی مذمت کرتا ہے کیونکہ یہ معاملہ ابھی عدالت عظمی میں زیر کارروائی ہے۔
بورڈ کی یہ توقع ہے کہ سیاسی جماعتیں کل کی عدالتی کارروائی کے بارے میں اس طرح کے بیانات نہیں دیں گے جیساکہ کل سے سننے میں آرہا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں