تازہ ترین

جمعرات، 7 دسمبر، 2017

الجمعیت الانصار کی جانب سے "اخلاق نبوی صلی اللہ علیہ وسلم "پر اسکول کے طلباء کا صحافتی مقابلہ،


الجمعیت الانصار کی جانب سے "اخلاق نبوی صلی اللہ علیہ وسلم "پر اسکول کے طلباء کا صحافتی مقابلہ،
 

الہ باد۔رپورٹ۔ عبداللہ انصاری،( یو این اے نیوز7دسمبر2017

ملک کی متحرک وفعال تنظیم الجمعیت الانصار نے نسل نو کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق سے واقف کرانے کی غرض سے اسکول کے طلباء کا ایک صحافتی مقابلہ کرانے جارھی ھے، الجمعیت الانصار کے قومی صدر مولانا ارشد قاسمی نے کھا، دور حاضر کامسلمان اخلاق نبوی سے کوسوں دور جاچکا ھے، انھوں نے کھا، ھم مسلمانوں کے برے اور گھٹیا اخلاق سے مذھب اسلام بدنام ھورھاھے، انھوں نے کھا، یہ بات سوفیصد حق ھے کہ مذھب اسلام عمدہ مذھب ھے، ھر شعبہ اور گوشہ میں رھنمائی کرتاھے، لیکن دنیا مذھب اسلام کی تعلیمات کونھیں بلکہ ھماری زندگی کودیکھ کرفیصلہ کرتی ھے، انھوں نےافسوس کااظھار کیا کہ آج مسلمان نبی کے اخلاق سے بالکل ناآشنا ھوچکا ھے، معاملات اور اخلاق میں اسلامی تعلیمات سے کوسوں دور جاچکاھے، اخلاق نبوی سے نسل نو کو واقف کرانے کے لئے اس صحافتی مقابلہ کاانعقاد کیا جارھاھے، یہ مقابلہ اسکول کے طلباء کے لئے ایک سے ۱۰درجہ تک کے لئے منعقد کیاجائے گا، جونپور الجمعیت الانصار کے صدر مفتی عبدالرحیم خان شیرازی جونپوری نے اس فیصلہ کا خیرمقدم کیاھے، انھوں نے کھا اس طرح کے پروگرام کے انعقاد کی دورحاضر میں شدید ضرورت ھے، انھوں نے اس کی اھمیت کواجاگر کرتے ھوئے کھا، اس سے ھمارے نئی نسل میں لکھنے کاسلیقہ بھی پیداھوگا، اور اخلاق نبوی سے واقفیت بھی، انھوں نے کھا، ھماری نئی نسل کو قلم اور زبان کی طاقت کوپھنچاننا ھوگا، جبکہ الجمعیت الانصار کے صدر سیف انصاری نے کھا قلم اور زبان دوایسی مضبوط طاقت ھے، جس کے ذریعہ ملک وقوم کی خدمت کی جاسکتی ھے، اور قوم کوبیدار کیاجاسکتاھے،ان کے اندر ایک انقلاب برپاکیاجاسکتاھے، انھوں نے کھا، قلم اور زبان ھی کے ذریعہ ھم اپنی بات دوسروں تک پھنچا سکتے ھیں، انھوں نے کھا، الجمعیت الانصار کامشن یھی ھے کہ قوم کے نوجوانوں کو قلم وزبان کے اندر مھارت پیداکی جائے، تاکہ ملک وقوم کے مفاد کے لئے کام کریں، الہ آباد کے صدر سیف انصاری نے کھا، جلد ھی صحافتی مقابلہ کے شرائط اور مقابلہ کی ترتیب اور تفصیل شوشل میڈیااور اخبارات کے بیان کردی جائیگی، انھوں نے اسکول کے طلباء کو زیادہ سے زیادہ اس صحافتی مقابلہ میں شرکت کی درخواست کی ھے،

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad