تازہ ترین

ہفتہ، 17 مئی، 2025

بی جے پی رہنماؤں کی بدزبانی اور ہندو-مسلم اتحاد توڑنے کی کوششیں، مدھیہ پردیش کے وزراء کے بیانات پر ہائی کورٹ کا سخت ایکشن

بی جے پی رہنماؤں کی بدزبانی اور ہندو-مسلم اتحاد توڑنے کی کوششیں، مدھیہ پردیش کے وزراء کے بیانات پر ہائی کورٹ کا سخت ایکشن
 حافظ محمد ذاکر :ملک کے حالات سیاسی طور پر کہہ لیجئے یا بھائی چارگی کے نظریے سے دیکھیے دن بہ دن بگڑتے جا رہے ہیں،بھائی چارگی کو بگاڑنے میں ملک کے ہندو مسلم اتحاد کو توڑنے میں سب سے زیادہ کوشش جو کی جاتی ہے ۔

وہ بھارتی جنتا پارٹی کے نیتاؤں کی طرف سے کی جاتی ہے، سیاسی نیتاؤں کی بد زبانی اور بے لگامی اتنے عروج پر پہنچ گئی ہے کہ وہ جو چاہتے ہیں جس کے لیے چاہتے ہیں بول دیتے ہیں،ہم مانتے ہیں کہ اظہار رائے کی آزادی سب کو حاصل ہے،کیونکہ ہمارا ائین ہر ایک بھارتی کواجازت دیتا ہے ۔

مگر اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ جو چاہو جیسا چاہو جس کے لیے چاہو بدزبانی پر امادہ ہو جاؤ، یہ تو سراسر غلط ہے ابھی گزشتہ ایاموں میں اتنک واد کے خلاف پاکستان سے جنگ شروع ہوئی تو پورا ملک ایک پلیٹ فارم پر تھا،

صرف بھارتی جنتہ پارٹی ہی نہیں بلکہ کانگریس ہو، مجلس اتحاد المسلمین ہو،عام ادمی پارٹی ہو، سماجوادی پارٹی ہو ،بہوجن سماج پارٹی ہو،گویا کہ تمام پارٹیاں،تمام تر وزیراعظم نریندر مودی سے اور بھارتی جنتہ پارٹی سے تمام سیاسی اختلافات ہونے کے باوجود شانہ بشانہ کھڑی نظر ارہی تھیں ،

اسی طرح ملک کی عوام چاہے وہ کسی بھی سماج سے کسی بھی دھرم مذہب سے تعلق رکھتی ہو مگر اس موقع پر تمام اختلافات بھلا کر اپنے ملک کی شان کے لیے اتنگوادیوں کو نیست نابود کرنے کے لیے سب ایک ساتھ کھڑے نظر ائے،

سیز فائر یعنی جنگ بندی ہونے کے بعد بھارتی جنتا پارٹی اپنے مشن پر لگ گئی یعنی اپنی واہ وائی بٹورنے میں مصروف ہو گئی ،تو دوسری طرف کچھ بھارتی جنتا پارٹی کے لوگ اپنے حقیقی مشن کی طرف یعنی ہندو مسلم اتحاد کو نقصان پہنچانے میں مصروف ہو گئے ،


 مدھیہ پردیش کی ایک وزیر وجے شا ہ جنہوں نے کرنل صوفیہ قریشی جن کا اس جنگ (مہم سندور) میں اہم رول رہا ہے اہم کردار ادا کیا ہے، دشمن یعنی پاکستان میں گھس کر آتنکیوں کے ٹھکانے کو زمین دوز کیا ہے،ایسی ملک کی بہادر فوجی بیٹی کو اتنگوادیو ں کی بہن قرار دے دیا، اس بے ہودہ اور واہیا ت بیان سے ملک کے سبھی سیکولر پارٹیاں سیکولر لوگ آگ بگولہ ہو گئے ، 2 روز تک احتجاج کے بعد جب حکومت نے ایسے بد زبان وزیر پر کوئی ایکشن نہی لیا،تب از خود مدھیہ پردیش کی ہائی کورٹ نے اس وزیر کی بد زبانی پر قانون کی سخت لگام لگا نے کا حکم دیا، اور چار گھنٹہ میں مقدمہ لکھنے کا حکم صادر کیا،

 اسی بات سے اندازہ لگائیے کہ یہ بی جے پی کے نیتا لوگ کتنا بے خوف نظر اتے ہیں ان کو نہ قانون کا ڈر ہے نہ حالات کے کشیدہ ہو جانے کا خوف ہے، ان نتاؤں کو باقاعدگی سے ٹرینڈ کیا جاتا ہے کہ ملک میں ہندو مسلم انتشار کیسے پیدا کرنا ہے، ان نیتا ؤ ں کو کسی بڑے لیڈر کی پشت پناہی حاصل ہو تی،،،

جیسا کہ آجکل ایک لفظ بہت دہرایا جاتا ہے ؛ مودی ہے تو ممکن ہے؛اسی ممکن لفظ کا سہارالیکر پورے ملک میں بد امنی پھیلائی جاتی ہے ، دلتوں کو کے برات میں دولہا کو گھوڑی پر نہ بیٹھ نے دینا،مسلمانوں کی گائے کے نام پر مو بلینچیگ کرنا،و غیر ہ و غیرہ،،

یہ سیکولر ملک ہے کل کانگریس تھی آج بھاجپا ہے، کل کوئی اور پارٹی اقتدار میں ہوگی،، آج مودی کے ہاتھوں میں اقتدار ہے،جب کسی دوسرے کے ہاتھ میں اقتدار پہنچے گا تب ایسے بد زبانوں کا کیا حشر ہوگا، صرف اتنا ہی نہیں مدھیہ پردیش کے ایک اور وزیر نے مودی جی کو خوش کرنے کے لیے یہاں تک بول دیا کہ ملک اور ملک کی فوج مودی کے اگے سر خم کیے ہوئے ہے،ایسے بڑ بولے پن سے ہمارے فوج کا منوبل ان کا وقار مجروح کر نے کی ناکام کوشش کی جارہی ہے ۔ 

 فوج کی عظمت کو سلام پیش کرنے کی جگہ ان کو مودی کے آگے جھکتا ہوا کہا جارہا ہے ،ایسے نیتا ؤں پر قانونی شکنجہ کا سا جائے تاکہ مستقبل میں کوئی بھی ہندوستانی اپنی فوج کے لیے اس طرح کے نازیبا کلمات ادا نہ کر سکے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad