تازہ ترین

پیر، 28 اپریل، 2025

نیہا سنگھ راٹھور کے خلاف لکھنؤ میں ایف آئی آر درج

نیہا سنگھ راٹھور کے خلاف لکھنؤ میں ایف آئی آر درج
لکھنؤ: یو این اے نیوز 27اپریل 2025)بھوجپوری لوک گلوکارہ نیہا سنگھ راٹھور کے خلاف لکھنؤ میں فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کی گئی ہے۔ یہ مقدمہ مبینہ طور پر ان کے سوشل میڈیا پوسٹس اور گانوں کے ذریعے اشتعال انگیز مواد پھیلانے کے الزام میں درج کیا گیا ہے، 

جو حالیہ دنوں میں پہلگام میں ہونے والے دہشت گرد حملے کے بعد تنازع کا باعث بنے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق، ایف آئی آر بھارتیہ نیایا سنہتا (بی این ایس) کی 11 دفعات کے تحت درج کی گئی ہے، اور اسے لونی کے بی جے پی ایم ایل اے نند کمار گجر نے دائر کیا ہے۔

نیہا سنگھ راٹھور، جو بہار کے کیمور ضلع سے تعلق رکھتی ہیں، اپنے طنزیہ گانوں کے ذریعے سماجی اور سیاسی مسائل پر تبصرہ کرنے کے لیے جانی جاتی ہیں۔ ان کا گانا "یوپی میں کا با" انہیں شہرت عطا کرنے والا گانا تھا، جس کے بعد سے ان کے گانے سوشل میڈیا پر وائرل ہوتے رہے ہیں۔

 تاہم، ان کے گانوں اور پوسٹس کو اکثر متنازع سمجھا جاتا ہے، اور وہ پہلے بھی کئی مقدمات کا سامنا کر چکی ہیں۔ حالیہ ایف آئی آر کا تعلق ان کے سوشل میڈیا پوسٹس سے ہے، جنہیں کچھ لوگوں نے ملک دشمن اور اشتعال انگیز قرار دیا ہے۔

ایف آئی آر میں الزام لگایا گیا ہے کہ نیہا نے اپنے پوسٹس کے ذریعے نفرت پھیلانے کی کوشش کی اور قومی سلامتی کے خلاف مواد شیئر کیا۔ شکایت میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ نیہا کے بینک اکاؤنٹس کی تحقیقات کی جائیں تاکہ مبینہ طور پر غیر ملکی فنڈنگ کے ذرائع کا پتہ لگایا جا سکے۔ اس مقدمے نے سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے، جہاں کچھ لوگ نیہا کے حق میں ہیں، جبکہ دیگر ان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

نیہا کے وکلاء نے اس ایف آئی آر کو سیاسی انتقام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ان کی آواز کو دبانے کی کوشش ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ نیہا اپنے گانوں کے ذریعے عوامی مسائل کو اجاگر کرتی ہیں اور ان کے خلاف مقدمات آزادی اظہار پر حملہ ہیں۔ دوسری جانب، شکایت کنندہ نند کمار گجر نے کہا ہے کہ نیہا کے پوسٹس نے قومی یکجہتی کو نقصان پہنچایا اور ان کے خلاف قانونی کارروائی ضروری تھی۔

پولیس نے ابھی تک اس معاملے میں نیہا کی گرفتاری کی تصدیق نہیں کی، لیکن تحقیقات جاری ہیں۔ اس ایف آئی آر نے ایک بار پھر فنکاروں کے سیاسی بیانات اور سوشل میڈیا کے استعمال پر بحث کو جنم دیا ہے۔ کچھ مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ مقدمہ نیہا کی شہرت کو مزید بڑھا سکتا ہے،

 جبکہ دیگر کا خیال ہے کہ یہ ان کے کیریئر کے لیے خطرہ ثابت ہو سکتا ہے۔ نیہا نے اپنے سوشل اکاؤنٹ ویڈیو اپلوڈ کرتے ہوئے کہا جب تک مودی جی ملک کے وزیر اعظم رہینگے تب تک ہم ان سے سوال پوچھنے گے سوال پوچھنے کا حق ہمیں ہمارے ملک کے قانون نے دیا ہے اس لیے ہم سوال کرتے رہینگے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad