تازہ ترین

اتوار، 9 مارچ، 2025

رمضان المبارک کے احترام میں دیوبندمیں دن کے وقت کھانے پینے کی اشیاء خاص طور پر کولڈ ڈرنک،بیڑی، سگریٹ، چائے اور کھانے کے ہوٹل مکمل طورپر بند

دیوبند،9: مارچ(فیروز خان)رمضان المبارک کے مد نظر مسلم آبادی والے علاقوں میں رات کے وقت رونقیں دوبالہ ہوگئی ہیں اور جگہ جگہ عارضی دکانوں پر خوردونوش کی اشیاء، مختلف قسم کے پکوان، تندوری روٹیاں،کباب اور پھلوں وچاٹ کی عارضی دکانوں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے اس کے علاوہ ملک اور بیرون ملک سے لوگ دیوبند میں ماہ رمضان گزارنے کی نیت سے پہنچنا شروع ہو گئے ہیں، دیوبند کی مرکزی جامع مسجد، مسجد چھتہ، مسجد قدیم دارالعلوم،مسجد شیر شاہ پٹھانپورہ،جامع مسجد قلعہ اور دیگر مشہور ومعروف مساجد میں نامور حفاظ تراویح میں کلام پاک بہترین انداز میں پڑھ رہے ہیں۔دیوبند میں دارالعلوم دیوبند، دارالعلوم وقف، دارالعلوم زکریا،مدرسہ اسلامیہ اصغریہ اور دیگر مدارس کے باعث حفاظ کی بہتات ہے، تقریباً ہر گھر میں ایک حافظ بلکہ دینی گھرانوں میں کئی کئی حفاظ ہیں، جن سے دیوبند کی تمام مساجد آباد ہوجاتی ہیں، بلکہ اکثر حفاظ کو دیوبند سے باہر جاکر یا گھروں میں بھی بڑی تعداد میں قرآن کریم تراویح میں پڑھنا پڑتا ہے، غرضیکہ ماہِ صیام میں دوسرے مقامات کے مقابلہ دیوبند کی فضا زیادہ نورانی اور چہل پہل والی ہوجاتی ہے، روزہ داروں کے علاوہ دیو بند کے تاجر بھی رمضان المبارک کے احترام میں دن کے وقت کھانے پینے کی اشیاء خاص طور پر کولڈ ڈرنک،بیڑی، سگریٹ، چائے اور کھانے کے ہوٹل مکمل طورپر بند رکھیتے ہیں، 



تمام مسلم علاقوں میں پورے رمضان شب بیداری رہتی ہے اور عام طورپر روزہ دار سحری سے فراغت اور نماز فجر کی ادائیگی کے بعد سوتے ہیں، جیسا کہ چھوٹے بڑے شہروں میں رمضان کے مہینہ میں سحر وافطار کے وقت گولے چھوڑکر یا سائرن بجاکر روزہ افطار کرتے ہیں اور سحری بند کردیتے ہیں، لیکن دیوبند میں دارالعلوم دیوبند کے باعث گذشتہ 150سالوں سے زائد عرصہ سے ایک مخصوص قسم کا گھنٹہ بجایا جاتا ہے جس کی آواز ہر روزے دار کے دل ودماغ اور کانوں میں بسی ہوئی ہے، لوگ اسی گھنٹہ کی آواز کے عادی ہیں اور سحر وافطار کا معمول ڈیڑھ صدی سے زائد عرصہ سے یہ گھنٹہ ہی بناہوا ہے، نبی کریم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کے مطابق کھجور سے روزہ افطار کرنا سنت ہے، اس کے علاوہ کھجور صحت کیلئے بھی بہت مفید ہے، کیونکہ کھجور میں وہ تمام پروٹین پائے جاتے ہیں، جس کو روزہ دار کے جسم کو خاص ضرورت ہوتی ہے، اس میں متعدد قسم کے وٹامنز ومنرلز پائے جاتے ہیں، کھجور میں کیلشیم، آئرن، فاسفورس، سوڈیم، میگنیشیم اورزنگ جیسے ضروری اجزاء پائے جاتے ہیں جو جسم کو پوری توانائی بخشتے ہیں، لیکن اس وقت روزافزوں مہنگائی کے سبب غریب وامیر بلکہ ہر طبقہ پریشان ہے، رمضان المبارک میں استعمال ہونے والی اشیاء سے بازار بھرچکے ہیں، لیکن کمر توڑ مہنگائی کے سبب غریب روزہ داروں کی رسائی ان کے دسترس سے باہر نظر آرہی ہے، سحری کے وقت کھجلہ، پھینی، ڈبل روٹی، سوئیاں اور پاپے استعمال ہوتے ہیں، جن کی دوکانیں مرکزی جامع مسجد،محلہ پٹھان پورہ اور دارالعلوم چوک کے آس پاس سج چکی ہیں، لیکن ان اشیاء کے فروخت کرنے والے بھی یہی کہہ رہے ہیں کہ مہنگائی کا اثر ان کے کاروبار پر گزشتہ سالوں کی بہ نسبت اس سال زیادہ ہے ، اس طریقہ سے جہاں مہنگائی کے سبب خریدار پریشان ہیں وہیں دوکاندار بھی سامان کے کم فروخت ہونے کے اندیشہ سے خلفشار میں مبتلا ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad