لڈھیانہ میں وقف ترمیم بل کے خلاف احتجاج !
لدھیانہ اسماعیل عمران (یو این اے نیوز 4اپریل 2025) لدھیانہ کی تاریخی جامعہ مسجد کے باہر جماعت مجلِس احرار اسلام کی جانب سے وقف ایکٹ میں کیے گئے ترمیم کے خلاف مظاہرہ کیا گیا جس میں سینکڑوں مسلمانوں نے ترمیم کے پُتلے کو آگ لگائی اور مرکزی حکومت کو اپنا احتجاج درج کرایا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے شاہی امام پنجاب مولانا محمد عثمان رحمانی لدھیانوی نے کہا کہ قانون میں ترمیم کوئی نئی بات نہیں لیکن اگر یہ کسی مخصوص کمیونٹی کے لئے بنایا جا رہا ہے تو حکومت کی ذمہ داری ہے کہ اس کمیونٹی کے جذبات کا خیال رکھے۔
انہوں نے کہا کہ نئے ایکٹ میں حکومت کی جانب سے وقف بورڈ کے ہر پانچ سال بعد نامزد کردہ ممبروں میں غیر مسلم ممبروں کو شامل کرنے کی شق غیر قانونی ہے، کیونکہ وقف بورڈ مسلمانوں کی مذہبی ادارہ ہے جو مذہبی املاک کی حفاظت کرتا ہے۔ مولانا رحمانی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ مسلمانوں کی حقیقی جذبات کے مطابق ترمیم کرے نہ کہ کسی لیڈرشپ کے دباؤ میں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ عالمی اسلامی ممالک میں بھی وقف بورڈ موجود ہیں اور سب بڑی دو مساجد، مکہ اور مدینہ، نیز یہ ایک وقف ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بدقسمتی سے ملک کے تمام وقف بورڈ اپنی ذمہ داریاں درست طریقے سے انجام نہیں دے پا رہے ہیں۔ ترمیم بل میں کہا گیا کہ اس سے غریب مسلمانوں کا فائدہ ہوگا، لیکن اس بارے میں کوئی وضاحت نہیں دی گئی۔
انہوں نے حکومت اور اپوزیشن دونوں پر الزام لگایا کہ وہ اس بل کے حوالے سے ووٹ کی سیاست کر رہے ہیں اور اقلیت کمیونٹی کو گمراہ کر رہے ہیں۔ مولانا رحمانی نے مطالبہ کیا کہ اس ایکٹ میں شامل ایسی باتیں جو مسلمانوں کی رنجش کا باعث بنیں، انھیں خارج کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہر ایک کو اپنے مذہب پر عمل کرنے کی آزادی دی گئی ہے، اور حکومت کو بھی آئین کے مطابق قوانین بنانا چاہیے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں