مین پوری:سماج وادی پارٹی کی امیدوار ڈمپل یادو نے لہرایا فتح کا پر چم
مین پوری (حافظ محمد ذاکر ۔یواین اے نیوز 8دسمبر 2022)سیاسی مبصرین کے بھی سارے اندازے غلط ثابت ہوگئے، سبھی لوگ ڈمپل یادو کو فاتح تو مان رہے تھے مگر اتنے کثیر ووٹوں سے ڈمپل یادو کا فاتح ہوجا ناسب کو حیرت میں ڈال گیا۔
ڈمپل یادو نے ۲/ لاکھ اٹھا سی ہزار ووٹوں سے زائد سے جیت حاصل کی،اور اپنے مخالف بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدوار رگھو راج شاکیہ کو شکست دیدی،ڈمپل یادو کی فتح اور رگھوراج کی شکست کے پیچھےجہاں عوام کی توجہ اور حمایت ڈمپل یادو کے ساتھ تھی وہیں ضلع انتظامیہ کی یک طرفہ کارروائی سے عوام کا ذہن بدل گیا،پولس اور انتظامیہ نے حق رائےدہی سے ایک روز قبل کئی سماج وادی پارٹی کے ورکروں کو اپنی حراست میں لےلیا تھا۔
کچھ سماج کے ایسے بھی ور کر تھے جو بھارتیہ جنتا پارٹی کے ہی حمایتی تھے،مگر اکھلیش سے انکی ملاقات اور میٹنگ کر نے کی وجہ سے ان کو راتوں رات گھروں سے اٹھا لیا گیا،پولس کی اس طرح کی یک طرفہ کارروائی سےکچھ سماج کے لوگوں نے نا چاہتے ہوئے بھی سماج وادی پارٹی کو ووٹ کر دیا،رگھوراج سنگھ شاکیہ کی شکست کی بھی ایک وجہ اور بھی رہی ہے۔
وہ یہکہ بھارتی جنتا پارٹی کے ووٹ کہے جا نی والے سماج نے جس میں اعلیٰ ذاتیں بھی شامل ہیں،انہو نے ووٹنگ والے دن ووٹ ڈالنے میں دلچسپی نہیں دکھائی،اس وجہ سے بھی بھارتیہ جنتا پارٹی کا ووٹ فیصد کم رہا، آج سماج وادی ضلع دفتر میں جشن کا ماحول رہا،تمام سپائی ڈھول تاشے باجے بجا کرخوشیوں کا اظہار کر رہے تھے،اکھلیش یادو اور و ڈمپل یا دو نے مشترکہ طور پر سماجوادی پارٹی کے ضلع دفتر میں پریس کانفرنس میں کہا کہ ہماری
کامیابی کا سہرا ہمارے ضلع کی عوام کی محبتوں کا نتیجہ ہے۔
انہو نے کہا کہ ہم ضلع کی ایک ایک شخص کا شکریہ ادا کرتے ہیں،جنہو نے ہم کو اپناسمجھ کر مجھے اپنا قیمتی ووٹ دیا،ہم انکے شکر گزار ہیں، اس مرتبہ بھوگاؤں اسمبلی حلقہ سے بھی کامیابی حاصل ہوئی جبکہ گزشتہ تما م پارلیمانی انتخابات میں سماجوادی پارٹی کے امیدوار وں کو جیسے ملائم سانگھ یادو،تیج پرتاپ یادو کو اس اسمبلی حلقہ میں شکست کا ہی سامنا کرناپڑا ہے۔
مگر اس مرتبہ سبھی سماج کا سماجوادی پارٹی کی امیدوار ڈمپل یادو کو ووٹ حاصل ہوا،اور فتح کا پرچم لہرادیا
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں