نئی دہلی ۔(یو این اے نیوز 11 نومبر 2020) آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے چیف ، اسد الدین اویسی ، جنہوں نے بہار (اسمبلی انتخابات 2020) میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا ، انھوں نے اپنی جیت کا سہرا بہار کی عوام کو دیتے ہوئے کانگریس اور آر جے ڈی پر زوردار حملہ بولا ۔
اویسی نے کہا کہ مسلمان ووٹر کسی کے غلام نہیں ہیں۔ بی جے پی کی بی ٹیم بتائے جانے پر ، اویسی نے جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ الزام لگانے والے مایوس ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر آر جے ڈی نے کانگریس کو 70 نشستیں نہیں دی ہوتی تو ایسا نہیں ہوتا۔ واضح رہے کہ اے آئی ایم آئی ایم نے بہار ریاستی انتخابات میں 20 نشستوں پر اپنا امیدار کھڑا کیا تھااور 5 میں کامیابی حاصل کی۔
آر جے ڈی نے ہمیں نہیں دی توجہ ۔
ایک نجی چینل سے بات کرتے ہوئے اویسی نے کہا کہ بہار انتخابات سے 7-8 ماہ قبل ہم نے دہلی میں آر جے ڈی کے دو اعلی رہنماؤں سے بات چیت کی تھی۔ انہوں نے کہا ، 'میں نے کہا تھا کہ ہم اتحاد کے لئے تیار ہیں۔ ہم نے کوشش کی لیکن یہ نہیں ہوسکا ، میں کیا کروں؟ آج ووٹر کسی کا غلام نہیں ہے۔
کانگریس کو 70 سیٹیں دینا بڑی بھول ۔
اویسی نے کہا کہ ریاست میں کانگریس کو 70 سیٹیں دینا ایک بڑی غلطی تھی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس صرف 19 سیٹیں جیت پائی ۔ آپ کسی ایسی پارٹی کو بہت سی سیٹیں دیتے ہیں جس کا اسٹرائیک ریٹ بہت خراب ہے اور آپ ہمارے ساتھ اتحاد کرنے سے گریز کرتے ہیں۔
مسلمان کسی کے غلام نہیں ہیں
اویسی نے آر جے ڈی اور کانگریس پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان کوئی غلام نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا ، 'آج کا ووٹر کسی کا غلام نہیں ہے۔ اگر کوئی ایسا سوچتا ہے تو یہ رائے دہندگان کی توہین ہوگی۔ جو جماعت سوچتی ہے کہ ووٹر ہمارا غلام ہے اور وہی ہوگا جو ہم چاہتے ہیں ، تو وہ دن چلے گئے۔ آپ کو کام کرنا ہوگا ، ان کا دل جیتنا ہوگا!
مجھے بی جے پی کی اے ٹیم کہئیے
بی جے پی کی بی ٹیم کے الزام پر اویسی نے کہا ، 'مجھے اس پر اعتراض ہے۔ مجھے آپ بی جے پی کا اے ٹیم بنا دیجیئے۔ جتنا آپ ہم پر الزام لگائیں گے اتنا ہی ہماری حوصلہ افزائی ہوگی۔ لوگ اب مان رہے ہیں کہ الزام لگانے والے بی جے پی کو نہیں ہرا سکتے اور اویسی ہی بی جے پی کو شکست دے پائنگے یہ بات دیوار پر لکھ دی گئی ہے۔ الزام لگانے والے مایوس ہوچکے ہیں۔
اگر صحیح کرتے تو یہ حال نا ہوتا
اویسی نے کہا کہ اگر گرینڈ الائنس نے صحیح طریقے سے کام کیا ہوتا تو ایسا منظر نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا ، 'ہم نے ریاست میں 20 نشستیں لڑی ہیں۔ ہم نے 5 ، این ڈی اے نے 6 اور عظیم اتحاد نے 9 نشستیں جیت لیں۔ اگر مہا گھٹبندھن صحیح طریقے سے انتخاب لڑتا تو اسے 5 سیٹوں کی ضرورت ہی نہیں ہوتی ۔

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں