لکھنؤ۔(یو این اے نیوز 29اگست 2020)پرتاپ گڑھ ضلع کے کنڈا سے ایم ایل اے راگھوراج پرتاپ سنگھ عرف راجہ بھیا کے بارے میں بڑی خبر سامنے آئی ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق ، بھدری ریاست کے راجا اودئے پرتاپ سنگھ نظر بند ہیں۔ ان کے ساتھ ہی ، مزید 10 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ یہ کارروائی ڈی ایم کے حکم پر کی گئی ہے۔
موصولہ اطلاع کے مطابق راجہ بھیا کے والد کو ہفتہ کی شام 5 بجے سے 9 بجے تک ان کے بھدری محل میں نظر بند رکھا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے ہنومان مندر پر منعقد بھنڈارے کے پروگرام کو بھی منسوخ کردیا ہے۔ پولیس نے بھدری محل میں بھی اس سلسلے میں ایک نوٹس چسپاں کردیا ہے
اہم بات یہ ہے کہ راجا اودئے پرتاپ سنگھ نے ہنومان کے مندر پر بھنڈارا کرنے کی اجازت طلب کی تھی۔ ہنومان مندر بھنڈارے ، جس کی اجازت لی گئی تھی ، قریب ہی محرم کا جلوس بھی ہے ، جس کی وجہ سے ہم آہنگی کا خطرہ ہوسکتا ہے۔ اس کی وجہ سے ، پچھلے 3 سالوں سے ، ضلعی انتظامیہ ہنومان کے مندر میں بھنڈاراکرنےگ اور پوجا کی اجازت نہیں دیتا ہے۔
واضح رہےکہ اس مندر میں ایک بندر کی موت ہوگئی تھی ۔ تب سے ، راجا اودئے پرتاپ سنگھ بندر کی برسی کے موقع پر بھنڈارے کا اہتمام کراتے ہیں۔ اس ہنومان مندر پر محرم کے دن ہنومان پاٹھ اور بھنڈارے کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ پچھلے 3 سالوں سے ضلعی انتظامیہ اس پروگرام اور بھنڈاراکرنے کی اجازت نہیں دیتا ہے۔ راجا بھیا کے والد اور اس کے حامیوں کو نظربند کردیا۔
دراصل ، 2005 میں محرم کے دن ، بندر کو گولی مار کر ہلاک کردیا گیا تھا۔ اس کے بعد ، علاقے کے لوگ بندر کی برسی کے موقع پر بھنڈارے کرتے ہیں۔ 2015 کے بعد سے ، راجہ بھیا کے والد نے مندر میں عظیم الشان طریقے سے پوجا پاٹ کرانے لگے ۔ اس کے بعد ، ضلعی انتظامیہ نے دونوں کمیونٹی کے مابین تصادم کے پیش نظر 2016 میں اس پروگرام پر پابندی عائد کردی تھی۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں