جونپور(یواین اے نیوز7مئی2020)جونپور میں تبلیغی جماعت کے امیر نسیم احمد کی کورونا جانچ رپورٹ منفی پائی گئی تھی ۔14 دن کی کورنٹائین کے بعد ، جب وہ گھر آئے تو ان کے ساتھ ہی ریاستی حکومت اور انتظامیہ کے حکم پر تبلیغ کرنے کے نام پر 407 و دیگر مقدمات درج کیے گئے۔ جونپور کے لوگوں نے کورونا تفتیش کی تکمیل میں بھی مدد فراہم کی ، تاکہ جونپور کے رہائشیوں میں کوئی کورونا مثبت واقعہ نہ مل سکے ، لیکن گذشتہ رات 2 بجے ، جون پور کے تبلیغی جماعت کے امیر نسیم احمد کو جب دل کا دورہ پڑا تو عارضی پرساد انجیرینگ کالج كواراٹين جیل میں لوگ ایمبولینس بلاتے رہ گئے 40 منٹ بعد جب محکمہ صحت نے اسکی خبر لی تب تک ووه اس دنیا سے رخصت ہو گئے!
سابق سماجوادی پارٹی کے قومی ترجمان عمیق جامعی نے فون پر اہل خانہ کو تسلی دی ،جامعی نے کہا کہ جون پور کے رہائشیوں نے جنہوں نے حکومت کے ساتھ ملکر کورونا کے خلاف جنگ کا آغاز کیا تھا،انہیں حکومت نے مکمل طور پر ختم کردیا ہے۔مزید کہا کہ جب حکومت کو معلوم تھا کہ نسیم احمد دل کے مریض اور پی جی آئی کے مریض ہیں تو انہیں ضلع کے انتظامیہ کے لوگوں نے لکھنؤ ریفر کیوں نہیں کیا۔ انہوں نے انتظامیہ کے ساتھ مدد کی اور ایک کیس بھی پوزیٹیو ضلع میں نہیں آیا تو 307 جیسی سنگین دھارا لگانے کی کیا وجہ تھی؟
جامعی نے کہا کہ پورا ضلع نسیم احمد کی شائستگی اور بزرگی کو جانتا ہے ، لیکن جس طرح سے ان کے ساتھ امتیازی سلوک کیا گیا ، میڈیا نے معاشرے کو پس پشت ڈال دیا اور لعنت بھیجی ، اسے کسی بھی لڑائی سے نہیں لڑا جاسکتا! سابق سماج وادی پارٹی کے قومی ترجمان عمیق جامعی نے ریاستی حکومت سے کہا کہ وہ کورونا کے خلاف جنگ میں مجرموں کی شناخت کرے اور کارروائی کرے ، جب پوری ریاست میں مسلم تنظیموں حکومت کے ساتھ قدم سے قدم ملاکرکھڑی ہے ، ایسی صورتحال میں کسی بھی شہری کی صحت کسی کو بھی مذہب ، ذات پات کے ساتھ کھیلنے کا حق نہیں دیا جاسکتا! عمیق جامعی نے ضلعی امیر نسیم احمد کے اہل خانہ سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا انہوں نے ان کو تسلی دی ہے اور انہیں انتباہ کیا ہے کہ 307 سنگین مقدموں کے خلاف بے گناہ لوگوں کے ساتھ امتیازی سلوک کے خلاف ہائیکورٹ کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں