یروشلم(یواین اے نیوز5مئی2020)کوویڈ ۔19 ویکسین: دنیا بھر میں کورونا وائرس کی وبا کے درمیان ، اسرائیلی وزیر دفاع نفتالی بینیٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک کے اہم حیاتیاتی تحقیقی ادارے کے سائنسدانوں نے کورونا وائرس کے لئے اینٹی باڈی تیار کرنے میں ایک "اہم پیشرفت" کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ٹیم نے کورونا وائرس کے خاتمے کے لئے ویکسین کے ترقیاتی مرحلے کو مکمل کرلیا ہے اور اب اس کے پیٹنٹ اور بڑے پیمانے پر پیداوار کیلئے کام جاری ہے۔ بینیٹ نے پیر کو نیس زیونا میں اسرائیل کے حیاتیاتی تحقیق (آئی بی آر) کے لیبز کا دورہ کیا اور حکم دیا کہ وہ کورونا وائرس کے لئے ایک ویکسین تیار کریں۔
اس سلسلے میں جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ اینٹی باڈی وائرس پر حملہ کرتی ہے اور اسے جسم میں غیر جانبدار کردیتی ہے۔ بیان کے مطابق ، اینٹی باڈی تیار کرنے کا کام مکمل ہو گیا تھا اور انسٹی ٹیوٹ "اس کو پیٹنٹ کرنے کے عمل میں ہے"۔ اس عمل کے اگلے مرحلے میں ، محققین تجارتی پیمانے پر اینٹی باڈیز تیار کرنے کے لئے بین الاقوامی کمپنیوں سے رابطہ کریں گے۔ وزیر دفاع بینیٹ نے کہا ، "مجھے اس اہم کامیابی پر انسٹی ٹیوٹ کے عملے پر فخر ہے ، ان کی تخلیقی صلاحیتوں نے اس کامیابی کی راہ ہموار کردی"
غور طلب ہے کہ رواں سال مارچ میں اسرائیلی اخبار ہیارٹز کو طبی ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا تھا کہ انسٹی ٹیوٹ کے سائنسدانوں نے حیاتیاتی میکانزم اور وائرس کی خصوصیات کو سمجھنے میں اہم کامیابی حاصل کی ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ آئی آئی بی آر کی بنیاد سن 1952 میں اسرائیل ڈیفنس فورسز سائنس کارپورس کے ایک حصے کے طور پر رکھی گئی تھی اور بعد میں یہ ایک سویلین تنظیم بن گئی۔ یہ تکنیکی طور پر وزیر اعظم آفس کی نگرانی میں ہے ، لیکن وزارت دفاع کے ساتھ قریبی رابطے میں ہے۔ کہا جاتا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاھو نے انسٹی ٹیوٹ کو 1 فروری کو COVID-19 کے لئے ایک ویکسین تیار کرنے کا حکم دیا تھا۔ "حیاتیاتی انسٹی ٹیوٹ ایک عالمی شہرت یافتہ تحقیقی و ترقیاتی ادارہ ہے اور اس میں 50 سے زیادہ تجربہ کار سائنس دان کام کر رہے ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں