تازہ ترین

جمعرات، 7 مئی، 2020

نیوز 18 کے اینکر امیش دیوگن کے خلاف پولیس میں شکایت ، جعلی خبریں پھیلانے کا ہے الزام۔۔

نئی دہلی(یواین اے نیوز7مئی2020)سوشل میڈیا پر ، نیوز18 کے صحافی ، امیش دیوگن کے بارے میں کافی چرچا ہے ،امیش دیوگن کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا مطالبہ اٹھایا گیاہے ، اسی طرح ممبئی پولیس سے بھی یہ مطالبہ کیا جارہا ہے کہ وہ ٹویٹر پر امیش دیوگن کے خلاف ایف آئی آر درج کریں۔ اس کے بعد اب ایک اور بڑی خبر آرہی ہے ، جس میں نیوز 18 کے صحافی امیش دیوگن کی مشکلات میں اضافہ کردیا ہے۔

نیوز 18 کے اینکر امیش دیوگن کے خلاف جھوٹی خبریں پھیلانے پر پولیس نے شکایت درج کرلی ہے۔ امیش پر الزام ہے کہ انہوں نے یکم مئی 2020 کو نشر ہونے والے اپنے ٹی وی شو 'آر پار' میں کرلا مسجد میں مسلمانوں کی نماز پڑھنے کے بارے میں غلط خبریں پھیلائیں۔


شو کے دوران ، امیش دیوگن نے ایک جعلی ویڈیو دکھائی جس میں دعوی کیا گیا تھا کہ لوگ لاک ڈاؤن کے دوران کرلا مسجد کے قریب جمع ہوگئے تھے۔ ممبئی کے کرلا پولیس اسٹیشن میں دیوگن کے جھوٹے دعوؤں کی بنیاد پر ان کے خلاف شکایت درج کی گئی ہے ۔شہزاد خان ، پبلک کیئر فاؤنڈیشن کے بانی ممبر اور آل انڈیا ٹرانسپورٹ کانگریس (INTUC) کے صدر عظیم خان ، امیش دیوگن اور ان کے چینل نیوز18 پر جعلی خبریں پھیلانے کے خلاف شکایت کا مطالبہ کیا ہے۔

امیش دیوگن فرضی خبریں پھیلاتے ہوئے مسلم کمیونٹی کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ این جی او پبلک کیئر فاؤنڈیشن کے بانی ممبر شہزاد خان نے صحافیوں کو بتایا کہ 29 اپریل کو کرلا میں بحث ہوئی۔ لیکن ، امیش نے 1 مئی کو اپنا ویڈیو نشر کیا اور دعوی کیا کہ یہ اسی دن کی ویڈیو ہے

ان کا مزید کہنا تھا کہ مقامی لوگوں اور پولیس کے مابین تنازعہ وافتی لین کے علاقے میں ہوا ، جوکہ کرالا مسجد کے آس پاس بھی نہیں ہے۔ شہزاد نے مزید کہا کہ امیش کے شو نے نہ صرف ان کے جذبات کو مجروح کیا ہے بلکہ مہاراشٹرا کی حکومت پر بھی حملہ کیا ہے کیونکہ انہوں نے اس لاک ڈاؤن کو مسلط کرنے کے قوانین پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔

خان نے بتایا کہ امیش دیوگن کی جعلی خبروں سے ممبئی پولیس اور مسلم برادری کو نشانہ بنایا گیا تھا اور اس طرح انہوں نے اس کے خلاف شکایت درج کروائی ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad