تازہ ترین

بدھ، 29 اپریل، 2020

جونپور میں تبلیغی جماعت کے لوگ صحت یاب ہونے کے باوجود کورٹین میں،رہائی پانے کےلئے ہیں منتظر!

جونپور:نامہ نگار(یواین اے نیوز 29اپریل2020)شہر کے پر ساد انسٹی ٹیوٹ میں ایک اندازہ کے مطابق تقریباً سو افراد تبلیغی جماعت سے وابسطہ ہیں جن میں بعض افرا د ایسے بھی شامل ہیں جن کے خلاف وارنٹ بھی جا ری ہو اہے مذکورہ تمام لوگوں کو انتطامیہ کی جانب سے کورنٹین کیا گیا ہے ۔تبلیغ سے وابسطہ ذمہ دار کی طبیعت اچانک خراب ہو جانے پر علاج کے لئے ایمبولینس سے وارانسی بھیجا گیا جن کو علاج کے بعد چھٹی دے دی گئی ہے۔تبلیغی افراد کی کو رنٹین کی مدت پوری ہونے کے بعد بھی رہائی نہ ملنے سے لوگوں میں عدم اطمینان پایا جا رہا ہے اورلو گ انتظامیہ سمیت سیاسی لیڈران کی جانب امید بھری نگاہوں سے دیکھ رہے ہیں ۔ تبلیغی جماعت سے وابسطہ ایک ذمہ دار نے نمائندہ  کو بذریعہ فون پر بتا یا کہ میں عارضہ قلب میں مبتلا ہیں چند ماہ قبل ڈاکٹروں نے آپریشن کرالینے کا مشورہ دیا تھا لیکن چند مسائل کی وجہ سے آپریشن نہ کر اسکا ۔انھوںنے کہا کہ گزشتہ رات میں سحری کھانے کے لئے اٹھا تو مجھے سانس لینے میں پریشانی ہو رہی تھی جس پر میں نے انتظامیہ کو اطلاع کیا تو انتظامیہ کی جانب سے بذریعہ ایمبولینس وارانسی بھیجا گیا اور مجھے ٥ روز کی دوا ء دے کر چھوڑ دیا گیا ہے ۔وہیں جماعت سے وابسطہ ایک دیگر شخص نے نام نہ شائع کر نے کی شرط پر بتا یا کہ کورنٹین میں جانے والوں میں اکثر لوگ کسی نہ کسی مرض میں مبتلا ہیں اوران لوگوں کو کورنٹین ہو ئے ٢٠ روز سے ٢٥ روز ہو گئے ہیں انتظامیہ کی جانب سے ان کی رہائی کے لئے معقول جواب نہیں دیا جا رہا ہے وہیں سیاسی لیڈران بھی خودکو بے بس بتا رہے ہیں ایسے میں کو رنٹین ہو ئے تبلیغ سے اوبسطہ افراد کب رہاہوں گے

 یہی فکر ہم سب کو کھائے جا رہی ہے ۔نمائندہ نے ا س ضمن میں چند سیاسی لیڈران سے رابطہ کیا تو سماج وادی پا رٹی کے سابق ایم ایل اے حاجی افظال احمد خان نے کہا کہ ضلع مجسٹریٹ سے ہم لو گوں سے کسی طرح سے کو ئی رابطہ نہیں ہو پاتا ہے جب سے کو رونا لاک ڈاؤن لگا ہو ا ہے ہم نے ملنے کی کئی بار کوشش کی لیکن رابطہ نہیں ہو پا یا ہے پیس کمیٹی کی میٹنگ میں بھی چند افراد مدعو کئے گئے تھے جس میں چند لوگوںنے تبلیغی جماعت سے وابسطہ افراد کی رہائی کے بات اٹھا ئی تھی جس پر جواب دیا گیا کہ جب تک یوپی حکومت سے کوئی ہدایت نہیں آتی ہے تب تک کوئی فیصلہ نہیں لیاجا سکتا ہے ۔لاک ڈاؤن میں تین لوگوں کا فیصلہ اہم ہو تا ہے پی ایم ، سی ایم اور ڈی ایم کے بعد کسی کی کوئی اہمیت نہیں ہو تی ہے وزیرا عظم وزیرا علی سے رابطہ کر تے ہیں اور وزیر اعلی ڈی ایم سے اور ڈی ایم کو چاہئے کہ وہ زمینی حقیقت کو معلوم کر نے کے لئے سیاسی لیڈران سے رابطہ کریں لیکن زمین پر ضلع میں اس طرح کا کو ئی قدم نہیں اٹھا یا گیا ہے۔

سماج وادی پارٹی کے اقلیتی سیل کے صوبائی نا ئب صدر محمد اعظم خان نے کہا مرکز ی اور یوپی حکومت تبلیغی جماعت کے نام پر مسلمانوں کو بدنام کر رہی ہے کرائم برانچ جب دہلی مرکز کی جانچ کر رہی تو عام جماعت کے لوگوں کو پریشان کر نے کا کوئی جواز نہیں بنتا ہے جانچ کے بعد ١٤ روز کی مدت پوری کر لینے کے بعد رہانہ کر نا حکومت کی منشاء پر سوال پیدا کر رہا ہے حکومت کو چاہئے کہ وہ تبلیغی افراد کے ساتھ عام شہری کا سلوک کر ے ان کے ساتھ امتیاز کرنا غلط ہے کیوں کہ وہ بھی اسی ملک کے شہری ہیں ۔جامعہ حسینیہ لال دروازہ کے استاذ مولانا وسیم احمد شیروانی نے کہا کہ پیس کمیٹی کی میٹنگ میں ضلع انتظامیہ سے میں نے درخواست کی تھی کہ جن لوگوں کو کورنٹین ہو ئے ١٤ روز گزر چکے ہیں ان کو رہا کیوں نہیں کیا جارہا ہے اگر کوئی روکے جانے کی کو ئی معقول وجہ ہے تو عوام کی بی چینی کو دور کیا جا ئے جس پرایس پی اشوک کمار نے کہا کہ کو رنٹین کی اصل مدت ٢٨ روز ہے اس سے پہلے چھوڑا جانا رعایت میںشمار ہو تا ہے 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad