تازہ ترین

پیر، 13 اپریل، 2020

بیماریاں چہرہ، مذہب ،امیر ،غریب دیکھ کر نہیں لگتیں:حاجی محمد اسحاق

مین پوری:حافظ محمد ذاکر(یواین اے نیوز13اپریل2020)آگرہ کے پارس ہاسپیٹل میں زیر علاج رہیں شہزاد پور کی ایک خاتون اور اس کے دو بیٹوں کے نمونے لئے ہیں ۔شک ظاہر کیا جارہا ہے کہ کہ یہ لوگ وبائی مرض (کورونا وائرس ) سے متاثر ہو سکتے ہےں ۔ انتظامیہ کی مدد سے محکمہ صحت نے خاتون اور اس کے بیٹے کے نمونے لے لئے ہیں۔ پولیس دوسرے بیٹے کی تلاش میں ہے جو اس کے ساتھ تھا۔واضح رہے کل سے سوشل میڈیا فیس بک پر یہ بات بہت تیزی سے گشت کر رہی تھی کہ آگرہ کے ایک ہاسپیٹل کے کسی عملہ کو کورونا وائرس تھا۔(غیرمصدقہ ایک خبر یہ بھی کہ کورونا وائرس ے متاثرخود ڈاکٹر صاحب ہی تھے۔

کن کن مریضوں کی نباضی کی ہوگی ؟)یہ خبرفیس بک پر وائرل ہو تے ہی ضلع میں لوگ حیرت زدہ ہو گئے ،سبھی لوگ اس بات پر توجہ دینے لگے کہ آخر آگرہ کے پارس ہاسپیٹل سے کون کون علاج کرا کر واپس آیا ہے ۔آج ضلع مجسٹریٹ مہیندر بہادر سنگھ نے بھی اپنی سوشل سائٹ پر یہ اطلاع تشہیر کی ہے کہ اگر کوئی آگرہ سے 22 مارچ سے 6 اپریل کے درمیان اپنا علاج کرا کر آیا ہو تو فوراً ضلع صحت مین پوری کی ٹیم سے رابطہ قایم کریں ،خود کو پوشیدہ نہ رکھیں ۔ابھی تک ضلع مین پوری کورونا وائرس سے محفوظ ہے صرف ٢/لوگ (جو بیرونی ہیں) ان میں یہ مرض پایا گیا ہے ۔ابھی کچھ روز قبل قومی میڈیا پر جماعتی لوگوں کو لیکر جو پروپیکنڈہ چلایا گیا تھا ۔اسی کے تحت ضلع انتظامیہ کا بھی مکمل رجحان اسی جانب مڑ گیا تھا ،ہر ایک اس شخص کو جس کا تعلق جماعت سے تھا ،یا تبلیغی مرکز سے واپسی ہوئی تھی ،سب کی چھان بین کی جارہی تھی ۔خدا خدا کر کے جب یہ تلسم ٹوٹا ،مین پوری کے سبھی جماعتی اس مرض سے محفوظ پائے گئے۔

انتظامیہ نے راحت کی سانس لی تھی ۔مگر اب انتظامیہ ان لوگوں کو تلاش کر رہی ہے جو آگرہ کے ایک معروف ہاسپیٹل سے علاج کرا کر واپس آئے ہیں ۔اب دیکھنا یہ ہے کہ وہ لوگ جو جماعتی لوگوں کو ہی اس مرض کو پھیلا نے کا صرف قصور وار ٹہرا رہے تھے ۔جو منھ بھر بھر کر جماعتی لوگوں کو گالیاں بک رہے تھے ۔جاہل کہ رہے تھے ۔دیش ورودھی کہ رہے تھے ،یہاں تک کہ گولی مار نے کی بھی صلاح دے رہے تھے ۔کیا اب اس واقعہ سے سبق لیںگے ۔کہ بیماریاں چہرہ یا مذہب دیکھ کر نہیں لگتیں؟اب کون کون ٹیوٹر اور فیس بک پر اس کو عام کریگا ۔کیا ڈاکٹر کو جاہل کہا جائیگا ؟کیا س ڈاکٹر کو گولی ماری جائیگی ؟کیا ایسے ڈاکٹر کو دیش ورودھی کہا جائیگا ؟ حاجی محمد اسحاق نے کہا کہ یہ وقت نفرت پھیلا نے کا نہیں ہے ،سبھی لوگ مل کر اللہ سے دعا کریں ،احتیاط برتیں گھروں میں رہیں ۔مصیبت ،یابیماری کبھی کہ کر نہیں آتی ۔ 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad