تازہ ترین

پیر، 16 مارچ، 2020

مدھیہ پردیش میں کانگریس کی مصیبت ٹلی نہیں کہ گجرات میں کانگریس کے لئیے نئی مصیبت شروع ہوگئی۔

گجرات (یواین اے نیوز 16مارچ2020)راجیہ سبھا الیکشن سے قبل جیوترادتیہ سندھیا کے کانگریس کیخیمیسے الگ ہونے  کے نتیجے میں و مدھیہ پردیش میں سیاسی داؤ پیچ  اورہلچل بڑھنے کے بعد پارٹی کو گجرات میں بھی بڑا جھٹکا لگا ہے۔گجرات میں کانگریس کے ۵؍ اراکین اسمبلی نیاستعفیٰ دے کرپارلیمنٹ کے ایوان بالا کیلئے ہونے والے الیکشن سے قبل پارٹی کی گھبراہٹ بڑھادی ہے۔ واضح رہیکہ ۲۶؍ مارچ کوراجیہ سبھا کیلئے ا لیکشن ہونے والا ہیلیکن اس سے قبل کانگریس کی مشکلات بڑھتی جارہی ہیں۔ گجرات میں کانگریس کے ۴؍ اراکین ا سمبلی نے پہلے  اسپیکر کو اپنا استعفیٰ  سونپا۔ بعد ازاںایم ایل اے پروین مارو نے بھی توثیق کی کہ وہ بھی مستعفی ہوگئے ہیں۔دل بدلی اور خریدوفروخت کی ہنگامی صورتحال سے بچنے کیلئیسنیچر کو کانگریس کے۱۴؍ اراکین کو جے پورلے جایاگیاتھالیکن۴؍ اراکین اسمبلی لاپتہ تھے۔انہی لا پتہ اراکین نے اب واضح طورپراستعفیٰ دے دیا ہے۔جبکہ پانچویں نے ان کے بعداپنے مستعفی ہونے کی اطلاع دی۔اس دوران گجرات کانگریس کے رکن اسمبلی ویریجی بھائی تھومر نے استعفے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ’’افواہیں تیزی سے پھیل رہی ہیں لیکن پارٹی کو کوئی استعفیٰ موصول نہیںہوا ہے۔‘‘انہوں نے مزید بتایا کہ’’ایم ایل اے سومابھائی پٹیل ایک روز پہلے تک کانگریس اراکین سے رابطے میں تھے۔ جے وی ککاڑیا اور دیگر رکن اسمبلی سے میں نے بھی گفتگو کرنے کی کوشش کی لیکن رابطہ نہیں ہوسکا۔‘‘ذرائع کیمطابق گجرات کانگریس نے اپنے ا راکین کو راجیہ سبھا الیکشن سے قبل خریدوفروخت کے اندیشے کے پیش نظراپنے اراکین کو بیرون ریاست منتقل کرن شروع کردیا تھا۔ 

اتوار کی شام تک کانگریس کے ۲۰۔۲۲؍ اراکین اسمبلی کا گروپ راجستھان پہنچنے والا تھا۔ ۱۸۲؍ سیٹو ں کی گجرات اسمبلی میں بی  جے پی کی ۱۰۳؍ سیٹیں ہیں جبکہ کانگریس کے  ۷۳؍  اراکین ہیں۔بھارتیہ ٹرائبل  پارٹی کی ۲؍ سیٹیں ہیں۔ ان کے علاو ہ ایک سیٹ این سی پی کی ہیجبکہ ایک آزاد رکن اسمبلی  ہے۔قابل ذکر ہیکہ جاری اسمبلی اجلاس کیدوران ہی کانگریس اپنے اراکین کودوسری ریاست میں منتقل کررہی ہے۔ اراکین کو منتقل کرنے کا یہ قدم کانگریس نیبی جیپی کے ذریعے الیکشن میں۳؍ امیدوار کھڑا کرنے کے بعداٹھایا جبکہ وہ صرف اپنی تعداد کے حساب سے وہ ۲؍ ہی سیٹیں جیت سکتی  ہے۔ ادھر کانگریس کے ۲؍ ا میدواروں نے نامزدگی  کے کاغذات داخل کئے ہیں۔ذرائع کے مطابق بی جیپی تیسری سیٹ اسی صورت میں جیت سکتی ہے جب کانگریس کے اراکین اسمبلی اس کے حق میں کراس و وٹنگ کریں۔ بی جیپی کواس کیلئے ۱۱۱؍ ووٹو ںکی ضرورت  ہے۔دوسری جانب کانگریس کو۲؍ سیٹیں جیتنے کیلئے ۷۴؍ ووٹوں کی ضرورت ہے۔آزاد رکن اسمبلی جگنیش میوانی  نے کانگریس کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

 ذرائع کاکہنا ہیکہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو الگ الگ گروپس کی شکل میں جے پور اور دیگر کانگریس کی اقتدار والی ریاستوں میں منتقل کیاجارہا ہیاورکچھ اسمبلی اجلاس میں شرکت کیلئے موجود رہیں گے۔اراکین اسمبلی ہمت سنگھ پٹیل،غنی بین ٹھاکور،چندن جی ٹھاکور، رتویک مکوانا،بھرت جی ٹھاکور،لکھا بھرواڑ،ناتھا بھائی پٹیل، اجیت سنگھ چوہان، ہرشدربادیا،چراغ کلاریااوردیگر کواحمدآبادایئر پورٹ پردیکھا گیا تھا۔ ذرائع  کے مطابق وہ یہاں فلائٹ پکڑنے کیلئے پہنچی تھے۔میڈیا سے گفتگوکرتی ہوئے ایم ایل اے بلدیو سنگھ ٹھاکور نے کہا کہ ’’فی الوقت میں دہلی جارہا ہوں۔دہلی سے پارٹی یہ فیصلہ کرے گی کہ مجھے کہاں جانا ہے۔‘‘  راجیہ سبھا الیکشن کیلئے کانگریس نے ریاست کے سینئرلیڈرشکتی سنگھ گوہل  اوربھرت سنگھ سولنکی کو اتارا ہے جبکہ بی جیپی  نے ابھئے بھاردواج،رامیلا بارا اورنرہری امین کوامیدوار بنایا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad