تازہ ترین

منگل، 17 مارچ، 2020

مجھے حلف اٹھانے دو ، پھر میں بتاؤں گا کہ راجیہ سبھا کی رکنیت کیوں قبول کی، سابق چیف جسٹس رجن گوگوئی

نئی دہلی(یواین اے نیوز 17مارچ2020) صدر رام ناتھ کووند نے پیر کو سابق چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) رنجن گوگوئی کو راجیہ سبھا کے لئے نامزد کیا۔ تب سے سیاسی گلیاروں میں ہنگامہ برپا ہے۔ نامہ نگاروں سے گفتگو کے دوران ، اس معاملے پر سابق چیف جسٹس رجن گوگوئی کا بیان آیا ہے۔ راجیہ سبھا کی رکنیت لینے کے سوال پر سابق چیف جسٹس نے حلف اٹھانے کے بعد اس کا جواب دینے کی بات کی ہے،انہوں نے کہا ، "میں شاید کل (بدھ) دہلی جاؤں گا،مجھے حلف اٹھانے دو ، پھر میں میڈیا کو تفصیل سے بتاؤں گا کہ میں نے راجیہ سبھا کی رکنیت کیوں قبول کی ...؟

بتادیں  کہ سابق چیف جسٹس جے رنجن گوگوئی 17 نومبر 2019 کو سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کے عہدے سے ریٹائر ہوئے تھے۔ ریٹائرمنٹ سے قبل ان کی سربراہی میں بنچ نے ایودھیا کیس اور کچھ دیگر اہم امور میں فیصلہ سنایاتھا۔

اویسی نے سابق چیف جسٹس کے راجیہ سبھا ممبر بنائے جانے کے بارے میں کیا کہا،یہاں کلک کریں


اسی دوران  کانگریس کے سینئر رہنما کپل سبل نے منگل کو سابق چیف جسٹس رنجن گوگوئی کو راجیہ سبھا کے لئے نامزد کئے جانے پر کہا کہ گوگوئی کو عدلیہ اور ان کی اپنی سالمیت کے ساتھ سمجھوتہ کرنے پر یاد کیا جائے گا۔ کپل سبل نے ٹویٹ کیا ،"جسٹس ایچ آر کھنا کو اپنی ایمانداری کی وجہ سے یاد کیا جاتا رہےگا ، وہ حکومت کے سامنے کھڑے ہوکر اور قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھے رہے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ جسٹس گوگوئی راجیہ سبھا جانے کی خاطر حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اور حکومت اور ان کی اپنی سالمیت کے ساتھ سمجھوتہ کرنے کے لئے یاد رکھا جائے گا۔وہیں اویسی نے بھی انکے بارے میں سوال اٹھایا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad