دہلی پولیس نے آج پھر سے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلباء پر حملہ کردیاہے یہ بچے پورے ہندوستان میں آر ایس ایس اور بی جے پی کے ظالمانہ ہندوتوا عزائم کے خلاف جدوجہد کی عظیم علامت بن چکے ہیں اس وقت راجدھانی دہلی میں بھاجپا کے مغرور اقدامات کےخلاف جامعہ کے اسٹوڈنٹس سینہ سپر ہیں شہریت ترمیم کا سیاہ قانون، NRC اور NPR جیسے آئین مخالف، مسلم دشمنی پر مبنی قوانین کے خلاف ان بچوں نے روز اول سے پرعزم مورچہ سنبھال رکھاہے
پہلے ۱۵ دسمبر کو جامعہ ملیہ اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے بچوں کی بہادر آواز کو کچلنے کے لیے امیت شاہ اور یوگی آدتیہ ناتھ نے پولیس فورس کے ذریعے بچوں پر حملہ کروایا تھا
ہمارے بیشمار بھائی بہن اسوقت بھی خون بہا کر قربانی دیے تھے آج یہ بہادر طلباء و طالبات پارلیمنٹ کی طرف احتجاجی آندولن کررہی تھیں، جن پر ایک بار پھر دہلی پولیس نے بدترین ظالمانہ حملہ کردیا جامعہ کے لڑکوں سمیت لڑکیوں تک پر حملہ کیاگیا جسموں کو اندرونی طورپر چوٹ پہنچے اس طرح حملہ کیاگیا اور بعض رپورٹس کے مطابق مخصوص طرح سے ٹارگٹ کرکے بچوں اور بچیوں کو پولیس نے بدترین درندگی سے پیٹا ہےپولیس کے وحشیانہ ظلم سے بچوں اور بچیوں کی زخمی حالت ناقابل دید اور منظر دلخراش ہے
بیشمار بچے بچیاں ہسپتال میں زخمی حالت میں بھرتی ہوچکےہیں دہلی اور اترپردیش کی پولیس نے یوگی آدتیہ ناتھ اور امیت شاہ کے حکم پر جس طرح کی بربریت نوجوان بچوں بچیوں پر مچا رکھی ہے وہ ہٹلر اور جلّاد صفت درندوں کی گھٹیا تاریخ رقم کررہی ہے
جامعه ملیہ اسلامیہ کے بچے بچیاں ظالمانہ ضربیں کھا کھا کر انقلاب کی تاریخ مستحکم کررہی ہیں، اس میں بزدلوں کے لیے سبق ہے ہمارے ان نوجوان بھائیوں بہنوں کا خون اس تحریک میں روح پھونک رہاہے، آئین کا انصاف سربلند ہونے والا ہے، ظالموں کا انجام عبرتناک ہوگا_
سمیع اللّٰہ خان

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں