تازہ ترین

منگل، 21 جنوری، 2020

شاہین باغ سے گھنٹہ گھر تک!!!لکھنؤ کلاک ٹاور سے یوگی حکومت کی الٹی گنتی شروع

محسن خان ندوی کلکتہ

گھنٹہ گھر میدان میں خواتین کے دھرنے نے یوگی حکومت کا گھنٹہ بجا دیا ہے جس سے وہ بوکھلاہٹ میں مبتلا ہے یوگی حکومت ہندوستانیوں سے ان کے تمام حقوق سلب کرلینا چاہتی ہے احتجاجی مظاہرے اور دھرنے جس کا حق آئین ہند کی رو سے ہر ہندوستانی کو ہے اس بنیادی حق سے بھی محروم کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ہندوستان کے تمام ریاستوں میں اب تک یوپی کی یوگی حکومت سب سے زیادہ ناکام ثابت ہوئی ہے کرائم کا گراف سب سے زبادہ بڑھا ہے خواتین کے ساتھ زنا بالجبر میں یوپی بدنام ہو چکا ہے جس کی وجہ سے یوگی کی حکومت کو غنڈہ راج کا خطاب مل چکا ہے۔اور جب سے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ہندوستان بھر میں احتجاج اور مظاہرے شروع ہوئے ہیں تب سے ان احتجاج اور مظاہروں کو بے دردی سے کچلنے میں یوگی حکومت کی پولس نے خوب نام کمایا ہے خبروں کے مطابق صرف یوپی میں احتجاج کرنے والے 25 لوگوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا ہے اتنا ہی نہیں این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق راتوں میں یوگی کی پولس گھروں میں گھس کر سامان توڑ پھوڑ کرنے اور گاڑیوں کو نقصان پہونچاتے سی سی ٹی وی کیمرے میں دیکھی گئی ہے۔

اب یوپی کی وہی پولس ایک بار پھر سے غنڈہ گردی کرتے ہوئے دھرنے پر بیٹھی لکھنؤ کی بہادر خواتین کے کھانے پینی، ٹھنڈ سے بچنے کے ضروری سامان زبردستی چھین کر لے جا رہی ہے ۔ بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ کا نعرہ دیکر حکومت میں آنے والی اس سرکار نے لکھنؤ گھنٹہ گھر میدان میں دھرنے پر بیٹھی بیٹیوں پر ظلم کرنا شروع کر دیا ہے اور ٹھنڈ کی رات میں ٹھنڈ سے بچنے کے ضروری سامان اور کھانے پینے کے سامان سے محروم کر کے ان خواتین کو موت کے منھ میں دھکیلنا چاہتی ہے لیکن یوگی سرکار اور اس کی پولس کو یہ معلوم نہیں ہے کہ لکھنؤ کی یہ خواتین جانباز مجاہدہ آزادی بیگم حضرت محل کی روحانی بیٹیاں ہیں ہماری ان بہادر بہنوں کے خون میں آزادی کی گرمی سمائی ہوئی ہے جس سے ان کو جوش و جزبہ ملتا ہے اور اپنے حق کی لڑائی میں کوئی بھی چیز ان کا راستہ نہیں روک سکتی ہے۔
انقلاب زندہ باد۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad