ملک میں امن و اتحاد کو فروغ دینا موجودہ وقت کی اہم ضرورت؛واپی میں مولانا اسرارالحق قاسمی کا خطاب
واپی ،26؍اکتوبر(یواین اےنیوز26اکتوبر2017)اس وقت ہمیں اپنے معاشرے میں تعمیری سوچ و فکرکوفروغ دینے کی ضرورت ہے تاکہ ماحول میں اپنائیت ، پیار ومحبت ، انسانیت کی بنیاد پر ایک دوسرے کے دکھ سکھ میں شریک ہونے کا جذبہ پیدا ہواور ہماری آنے والی نسل میل ملاپ ،اُخوت وبھائی چارہ اور انسانیت نوازی میں مثالی ہواور قوم و ملک کے لئے نفع بخش ثابت ہوسکے۔ان خیالات کا اظہار بزرگ عالم دین وممبر پارلیمنٹ مولانا اسرارالحق قاسمی نے گجرات کے اپنے چار روزہ تعلیمی واصلاحی دورے کے دوران واپی میں سماجی کارکنان و دانشوران کی ایک مجلس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے ملک کے موجودہ حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت فرقہ پرست عناصر کی جانب سے ملک کی آبادی کو مذہبی منافرت میں مبتلا کرکے ملک کو ترقی کی دوڑمیں پیچھے کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، عدل وانصاف کے تقاضوں کو پس پشت ڈال کر ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا جارہا ہے،جو سخت تشویش کی بات ہے اور اس کی وجہ سے ملک کے سنجیدہ طبقات میں بے چینی بڑھتی جارہی ہے۔مولانا نے کہا کہ اگر ملک کی یہی صورت حال رہی تو یقیناً ہندوستان ترقی کی پٹری سے اتر جائے گا اور جہاں اس ملک کی معاشی حالت روز بروز تنزلی کا شکار ہوگی وہیں ملک کا سماجی تانا بانااور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کا ماحول بھی بکھر جائے گا۔حکومت کاکام ملک کے عوام کی فلاح و خوشحالی کے لئے کوشش کرنا ہوتا ہے مگر موجودہ حکومت مختلف مذہبی معاملات کو ہوا دے کر ہندوستانی عوام کے مابین فرقہ وارانہ منافرت پیدا کرنے کی کوشش میں سرگرم ہے۔انہوں نے ملک کے موجودہ میڈیا کے جانب دارانہ رویے پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کے خلاف ماحول سازی میں قومی میڈیا کا افسوسناک رول ہے ،بے بنیاد الزامات میں گرفتار ہونے والے مسلم نوجوانوں اور علماء کو بھی خطرناک دہشت گرد کے طورپر متعارف کروایا جاتا ہے لیکن جب یہی لوگ عدالت کے ذریعہ باعزت بری کردیے جاتے ہیں توٹی وی چینلوں اور قومی میڈیا میں ایک خبر تک چلانے کی زحمت نہیں کی جاتی۔ مولاناقاسمی نے اپنے پرمغز خطاب میں ملک کے اصحابِ دانش وفکر سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی تعمیرو ترقی اور سماجی ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لئے انہیں آگے آنا چاہئے اور اپنا کردار ادا کرنا چاہئے تاکہ ملک کو ان خطرات سے بچایا جاسکے جن کی وجہ سے آج پورے ہندوستان میں افراتفری کا ماحول پیدا ہوگیا ہے اور لوگوں کا باہمی اعتماد ختم ہوتاجارہا ہے۔اس موقع پرحاجی منظور خاں،امتیاز پوپٹ،حافظ عبدالوہاب،مقصود سلی والا،ظفراللہ خان اور ملی فاؤنڈیشن کے سکریٹری مولانا نوشیر احمدکے علاوہ بڑی تعداد میں عوام موجودرہے۔

 
 
 
         
 
 
 
 
 
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں