تازہ ترین

پیر، 30 جون، 2025

سوشل میڈیا پر ذات پات کے تنازع نے بڑھایا تناؤ، مین پوری میں برہمن سماج نے اٹھائی کارروائی کی آواز

سوشل میڈیا پر ذات پات کے تنازع نے بڑھایا تناؤ، مین پوری میں برہمن سماج نے اٹھائی کارروائی کی آواز
مین پوری نیوز
مین پوری حافظ محمد ذاکر (یو این اے نیوز 30جون2025)
گزشتہ دنوں ضلع اٹاوہ میں کتھا واچک کی ذات کو لیکر ایک ہنگامہ برپا ہوا تھا ،جس کی آواز صرف اتر پردیش میں ہی نہی بلکہ بہار میں بھی سنی گئی ،

 ہندو سماج کی دو ذاتوں میں کافی تناؤ پیدا ہوگیا،
سوشل میڈیا نے اس تنازع کو بھر پور ہوا دی، دیکھتے ہی دیکھتے تنقیدوں کا طویل سلسلہ جاری ہو گیا،ایک دوسرے کے وقار کو حد سے زیادہ مجروح کیا جانے لگا،، اسی ضمن میں اج ضلع مین پوری کے ضلع مجسٹریٹ کو ایک درخواست کشن دبے کی قیادت میں دی گئی۔

اس مو قہ پر کشن دبے نے کہ 
ایک گروہ کی طرف سے کی گئی قابل مذمت حرکت کے رد عمل کے طور پر تمام حدیں پار کرنے والے شرپسندوں کے خلاف اور پورے ملک اور ریاست کے معزز برہمن سماج کے خلاف نازیبا اور انتہائی قابل اعتراض تبصرے کرنے والے شرپسندوں کے خلاف اکھلیش یادو کی خاموشی یقینی طور پر مضحکہ خیز سمجھی جائے گی ۔ 

ہم برہمن سماج امن والے لوگ ہیں۔ہم کو بزدل نہ سمجھا جائے، اس کا جواب وقت آنے پر ضرور ملے گا! اسی تناظر میں برہمن برادری کے بہت ہی معزز لوگوں اور قابل احترام نوجوان ساتھیوں کے ساتھ، ہم نے ضلع کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس اور ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو ایک میمورنڈم دیا اور ان ناقابل برداشت تبصروں پر کارروائی کرنے کی درخواست کی۔ 

اس موقع پر ممتاز بھگواچاریہ اتل کرشن دوبے، کملیش دکشت، رمیش پانڈے، راگھویندر دوبے، برجیش چووے، گرجاشنکر مشرا، وپن شکلا، سوربھ اگنی ہوتری، راکیش مشرا، ببلو مشرا، پربھو پانڈے، پرشانتو شائیویندر پنڈی، راجیو پانڈے، راجیش پانڈے، راجیش پانڈے وغیرہ موجود تھے۔ مشرا، اوم دوبے، ونتو پانڈے اور بڑی تعداد میں انقلابی ساتھی موجود تھے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad