محمد مسیح الزماں قاسمی(ست بیٹہ ارریہ بہار)مدرس مدرسہ فیض القرآن کشٹاپور تلنگانہ
ہماری بہنیں! آپ کی عظمتوں کو سلام 'آپ کی ہمت و بہادری کو سلام' آپ کی جانبازی کو سلام' آپ کی مسلسل قربانی کو سلام' آپ کی پیہم جد جہد کو سلام آپ نے اپنے وجود اور موجودگی سے یہ بتا دیاکہ اے ارباب حکومت تم جو بھی فیصلہ کرو ھمیں منظور' تم جو بھی دستور بناؤ ہمیں تسلیم لیکن جب بات دستور اور قانون کو بدلنے کی آئے گی' اس کی دھجیاں اڑانے کی آئے گی ' ہندو مسلم سکھ عیسائی اور دیگر سبھی برادران وطن کے اتحاد و محبت وبھائی چارہ توڑنے کی آئے گی اور جب بات مذہب کی بنیاد پر ملک توڑنے اور اس کے ٹکڑے اور تقسیم کرنے کی آئے گی یاد رکھنا یہ نازک کلائی رکھنے والی خواتین میں آہنی پنجوں کو مروڑنے کی طاقت و قوت ھے اقتدار کے نشے کو اتارنے کاھنر اورحکمرانی کے غرور کو دھول چٹانے اور مٹّی میں ملانے کا فن بھی ہے گھروں کی زینت بننے والی خواتین نے ملک پر منڈلاتے خطرات کو محسوس کیا انہوں نے کھلے آسمان کو اپنی چھت بنانے اور سرزمین وطن کو اس وقت تک اپنا بچھونا بنانے کا محکم عزم کر لیا ہے جب تک اس کی سالمیت و سلامتی کا یقین نہ ہوجائے
عزم و ارادے کی چٹان بہنیں!
یہ وقت انقلاب کا ہے اپنے دستوری حقوق کی نگہداشت کا ہے ملک کی صیانت و حفاظت کا ہے آپ نے حب الوطنی کے جذبے سے سرشار ہوکر اس کے آئین و دستور کو بچانے کا جوپختہ ارادہ کیا ہے اسے کامیابی مل کر رہے گی ظلم کی تاریکیاں چھٹیں گی حق کا سویراچھا جائے گاسفر طویل ضرور ہے مگر طول سفر سے نہ ڈرنا ہے اور نہ ھی اس میں پیش آنے والی تعب وتکان سے گھبرانا ہے اس طویل سفر میں حائل ہونے والی چٹانیں چور ہو جائیں گی، اھل حکم نشۂ حکومت میں اپنےہی بادشاہ گروں یعنی عوام اور رائے دہندگان کو بھول کر ان پر ایسے قوانین مسلط کرنا چاہتے ہیں جن کے رحم و کرم پرمسند اقتدار تک انکی رسائی ممکن ہو پائی ھے اور اب وقت آ گیا ہے کہ ظالم کیفر کردار تک پہنچے اور جس مسند پر بیٹھ کر نہایت ہی مکروہ احکام سیاہ قوانین اور نامنظور دستور بنانے پر بضد ہیں
ادھر فلک کو ھے ضد بجلیاں گرانے کی
ادھر ہمیں بھی ھے دھن آشیاں بنانے کی
عوام نے جس محبت کے ساتھ کرسی اقتدارتک پہونچایا تھا وہ طاقتور عوام نہایت ہی ذلت کے ساتھ حکومت سے بے دخل ہوتے ہوئے دیکھنا بھی چاہتی ہے " لازم ھےکہ ھم بھی دیکھیں گے"
میری بہنیں !
آپ کے جذبہ میں کمزوری اور حوصلوں میں پستی بالکل ہی نہیں آنا چاہیے آپ کے پاس طاقت یقین کی ہے آپ کے پاس قوت اتحاد اور سبھی بھائی بہنوں کے پیار و محبت کی ھے آپ کے اس عظیم کام میں رکاوٹیں آئیں گی تنقیدیں ہونگی سب و شتم اور گالیاں بھی سننی پڑیں گی بے جا الزامات بھی آئیں گے دھمکیاں آئیں گی اور ایسی بہت سی ناگواریاں آئیں گی جو آپ کے حوصلوں کو پست کرنے کی ایک سوچی سمجھی سازش ہوگی ھمیں ان سازشوں کو ناکام بنانا ہوگااہل حکومت بجائے گفت و شنید کے حق کا مطالبہ کرنے والوں کا جم غفیر دیکھ کر بوکھلاہٹ کے شکار ہوکر بیہودہ گوئی الزام تراشی پر اترآئے ہیں جو بھی اپنےحقوق طلبی کے لئے ارباب حکومت کے منشا کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرے وہ اپنے وطن عزیز کا وفادار نہیں یاد رہے کہ ہم بھارت کے باشندگان کو ان سے سند وفاداری کی قطعا کوئی ضرورت نہیں ھے،اب پورے عزم و حوصلےکے ساتھ میدان میں جمی رہیں لگی رہیں یہاں تک کہ ان کا نشۂ اقتدار اتر جائے
وہ حکم دے رہے ہیں حکومت کے نشے میں
ان کا نشہ اتارنا ہے سوئیے گا مت
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں