تازہ ترین

پیر، 23 جون، 2025

مین پوری میں کونسل کے 943 اسکولوں کو تالے لگ سکتے ہیں۔

مین پوری میں کونسل کے 943 اسکولوں کو تالے لگ سکتے ہیں۔
صرف سلطان گنج بلاک میں 87 اسکول بند ہو نے کے امکان ہیں۔ 

بھو گاؤں ،مین پوری۔ حافظ محمد ذاکر(یو این اے نیوز 23جون 2025) نئے تعلیمی سیشن میں ضلع کے 943 سکولوں کو تالے لگ سکتے ہیں۔ ان اسکولوں کو قریبی اسکولوں میں جگہ دی جاسکتی ہے۔ بلاک ایجوکیشن آفیسرز سے 50 سے کم طلبہ والے اسکولوں کی فہرست طلب کی گئی ہے۔ بی ایس اے کے حکم پر بلاک ایجوکیشن افسران اپنے اپنے بلاکس میں فہرست تیار کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے طلباء کی ناکافی تعداد والے اسکولوں کی فہرست تیار کی جارہی ہے۔

 محکمہ ذرائع کی مانیں تو متعلقہ ا سکولوں کو قریبی سکولوں میں ضم کر دیا جائے گا۔ اس کے لیے تیاریاں جاری ہیں۔ محکمہ احکامات پر 10، 25 اور 50 سے کم طلباء کی تعداد والے اسکولوں کو قریبی اسکولوں میں ضم کر دیا جائے گا۔

ا سکولوں کی فہرست تیار کی جا رہی ہے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ جلد ہی ان سکولوں کو قریبی سکولوں میں ضم کر دیا جائے گا۔ اگر سکولوں کو ضم کر دیا جائے تو اساتذہ کی پوسٹوں کی تعداد بھی کم ہو سکتی ہے۔ ایسے میں مستقبل میں اساتذہ کی تقرری کا عمل بھی متاثر ہوگا۔ اساتذہ کو بھی اپنی پوسٹیں ختم ہونے کا خدشہ ہے۔ تاہم اس حوالے سے ابھی تک کوئی واضح حکم نہیں آیا ہے۔ محکمہ خفیہ طریقے سے تیاریاں کر رہا ہے۔

نام شائع نہ کرنے کی شرط پر ایک سرکاری ٹیچر نے بتایا حکومت کے اس فیصلے سے تعلیم کا بہت بڑا نقصان ہوگا۔ صرف سلطان گنج بلاک میں ہی 87 اسکول بند کیے جا نے کا امکان ہے۔ جو اسکول بند کیے جا رہے ہیں ان کی کروڑوں قیمت کی زمینوں پر ناجائز قبضے ہونے کا بھی امکان ہے،اسکول بند کیے جانے کے سب بیٹیوں کی زیادہ تعلیم سے دوری ہو جائے گی ۔

کیونکہ بیٹیاں ایک گاؤں سے دوسرے گاؤں جانے میں گھبراہٹ محسوس کریں گی ۔ اس کا نتیجہ یہ نکلے گا کہ لڑکیاں تعلیم سے دور ہوجائیں گی،ایک جانب تو حکومت کا یہ نعرہ ہے بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ لیکن نئے احکامات سے بیٹیاں تعلیم سے دور ہو جائیں گی۔ جو ایک اچھے معاشرے کے لیے نقصان کا سبب ہوگا ۔لہذا حکومت کو چاہیے از سر نو غور و فکر کرے اور ملک اور ریاست میں بہترین تعلیم کا انتظام کریں۔

 ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ائندہ سالوں میں مدرسین یعنی ٹیچرز کی ملازمتیں کم ہو جائیں گی ویکنسیاں نہیں نکلیں گی،جس کی وجہ سے اور زیادہ بے روزگاری ریاست میں قائم ہو جائے گی،

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad