عباس انصاری کو نفرت انگیز تقریر کے معاملے میں 2 سال قید کی سزا
مئو،اسماعیل عمران (یو این اے نیوز 31مئی2025)اتر پردیش: سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی کے ایم ایل اے اور مرحوم مختار انصاری کے بیٹے عباس انصاری کو 2022 کے نفرت انگیز تقریر کے معاملے میں مئو کی سی جے ایم (ایم پی/ایم ایل اے) عدالت نے دو سال قید کی سزا سنائی ہے۔ عدالت نے عباس کو آئی پی سی کی دفعہ 506 (مجرمانہ دھمکی) کے تحت دو سال قید اور 3000 روپے جرمانے کی سزا دی، جبکہ دیگر دفعات میں کم سزا دی گئی۔
ان کے بھائی منصور انصاری کو اسی معاملے میں 6 ماہ قید اور 1000 روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی۔
یہ معاملہ 2022 کے اتر پردیش اسمبلی انتخابات کے دوران پیش آیا، جب عباس انصاری نے مارچ 2022 میں پاہر پور علاقے میں ایک عوامی جلسے کے دوران سرکاری افسران کو "حساب کتاب" کرنے اور "ٹھیک کرنے" کی دھمکی دی تھی۔ اس تقریر کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا،
جس کے بعد مئو پولیس نے ان کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 171 ایف (انتخابات میں ناجائز اثر و رسوخ) اور 506 کے تحت ایف آئی آر درج کی۔
عدالت نے عباس کو مجرم قرار دیتے ہوئے سزا سنائی، اور اب ان کی مئو سیٹ سے ایم ایل اے کی نشست خطرے میں پڑ گئی ہے، کیونکہ قانون کے مطابق دو سال یا اس سے زائد سزا پانے والے ایم ایل اے یا ایم پی کی رکنیت منسوخ ہو جاتی ہے۔ مقدمے کے دوران عدالت کے اطراف سخت سیکیورٹی انتظامات کیے گئے تھے۔
یہ فیصلہ عباس انصاری کے سیاسی کیریئر کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے، جو اپنے والد مختار انصاری کی سیاسی میراث کو آگے بڑھا رہے تھے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں