شبلی کالج معاملے میں تفتیش کے مطالبے کے ساتھ طلبہ رہنماؤں کا احتجاج، پولیس نے حراست میں لیا!
اعظم گڑھ:(یو این اے نیوز 18مارچ 2025)آج صبح تقریباً ڈیڑھ درجن طلبہ لیڈران شبلی کالج میں پیش آنے والے معاملے کی تفتیش کے مطالبے کو لے کر ایس ایس پی دفتر پہنچے۔ بتایا جا رہا ہے کہ طلبہ لیڈروں نے شبلی کالج کے گرلز ہاسٹل میں لڑکیوں کے ساتھ ہوئے واقعے کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے نعرے بازی شروع کر دی۔ احتجاج کرنے والے طلبہ کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔
اس سلسلے میں طلبہ رہنماؤں کا کہنا ہے کہ شبلی کالج کے گرلز ہاسٹل میں لڑکیوں کے ساتھ نامناسب سلوک اور دیگر سنگین الزامات سامنے آئے ہیں، جن کی غیر جانبدارانہ تفتیش ضروری ہے۔
مظاہرین نے انتظامیہ سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا تھا، لیکن نعرے بازی اور احتجاج کے دوران پولیس نے انہیں روک کر حراست میں لے لیا۔ اس پورے معاملے کا الزام شبلی کالج کے پرنسپل محمد افسر علی پر ہے
شبلی کالج گرلز ہاسٹل کی لڑکیوں کے ساتھ بدتمیزی کرنےوالوں پر کیا کارروائی ہوئی؟
اب تک شبلی کالج کے گرلز ہاسٹل سے متعلق واقعے میں ملوث افراد کے خلاف کوئی واضح کارروائی کی اطلاع سامنے نہیں آئی ہے۔ پولیس نے احتجاج کرنے والے طلبہ کو حراست میں لیا، لیکن ہاسٹل کے واقعے کے ذمہ داروں کے خلاف اب تک کوئی گرفتاری یا قانونی قدم کی تصدیق نہیں ہوئی۔
مقامی ذرائع کے مطابق، معاملے کی تحقیقات جاری ہیں، اور طلبہ رہنما اسے دبانے کی کوشش کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔ انتظامیہ سے اس بارے میں مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں