تازہ ترین

بدھ، 10 مارچ، 2021

کھوجہ کالونی گرائونڈ کو مذہبی بنیاد پر مخصوص طبقہ کو مختص کرنے کی سازش پر سی بی سی آئی ڈی تحقیقات کا مطالبہ


کھوجہ کالونی گرائونڈ کو مذہبی بنیاد پر مخصوص طبقہ کو مختص کرنے کی سازش پر سی بی سی آئی ڈی تحقیقات کا مطالبہ


سید قیصر کی ضلع کلکٹر ، جوائنٹ کلکٹر اور میونسپل کمشنر کو یادداشت 

نظام آباد:9؍ مارچ (پریس نوٹس)کھوجہ کالونی گرائونڈ کی بلدیہ اراضی کو قطعی طور پرمخصوص طبقہ کو نہیں دیا جاسکتا ۔ اس گرائونڈ پر عوام کیلئے پارک کی تعمیر عمل میں لائی جائے سید قیصر سابق معاون کارپوریٹر نے ضلع کلکٹر سی نارائن ریڈی ، جوائنٹ کلکٹر چندر شیکھر اور میونسپل کمشنر جتیش پاٹل سے ملاقات کرتے ہوئے ایک تحریری یادداشت حوالے کی جس میں انہوں نے کھوجہ کالونی گرائونڈ کو مذہبی بنیاد پر ایک مخصوص طبقہ کو مختص کرنے کی سازش کو بے نقاب کرتے ہوئے کہا کہ اقلیتی علاقوں میں واقع اس واحد گرائونڈ کو عوام کیلئے استعمال کرنے کے بجائے ایک سازش کے تحت مخصوص طبقہ کو مختص کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جوائنٹ کلکٹر چندر شیکھر نے تفصیلات سے آگاہی حاصل کرتے ہوئے کہا کہ اس سلسلہ میں تحقیقات عمل میں لائی جائے گی ۔ میونسپل کمشنر جتیش پاٹل نے سید قیصر کو تیقن دیا کہ کھوجہ کالونی گرائونڈ کا تحفظ کیا جائیگا کسی بھی صورتحال میں کسی بھی مخصوص طبقہ کو یہ گرائونڈ مختص نہیں کیا جائیگا۔ سید قیصر نے تجویز پیش کی کہ کھوجہ کالونی گرائونڈ پر عوام کی سہولت کیلئے اوپن جم قائم کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں وہ نہ صرف کھوجہ کالونی بلکہ اطراف و اکناف کے محلہ جات کے عوام کا شعور بیدار کرتے ہوئے سازش کو ناکام کردیں گے ۔ سید قیصر نے نظام آباد میونسپل کارپوریشن سے عہدیدار برسراقتدار باڈی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 1974 ء میں منظورہ ماسٹر پلان پر آج تک عمل آوری نہیں کی گئی لیکن ایک سازش کے تحت الیکشن کوڈ کے دوران بلدیہ اجلاس منعقد کرتے ہوئے کھوجہ کالونی گرائونڈ کے سلسلہ میں قرار داد منظور کردی گئی ہے جس کی سی بی سی آئی ڈی تحقیقات عمل میں لاتے ہوئے سخت کارروائی کی جائے ۔ سید قیصر نے بلدیہ کی طرف سے کھوجہ کالونی گرائونڈ پر سمر اسپورٹس منعقد کرنے کی تجویز پیش کی ۔ اس موقع پر احمد رضا ، محمد امتیاز، عامر خان ، مجو، رفیق ، اختر ، ایبو اور دیگر مووجود تھے ۔ 

کھوجہ کالونی گرائونڈ کو مذہبی بنیاد پر مخصوص طبقہ کو مختص کرنے کی سازش پر سی بی سی آئی ڈی تحقیقات کا مطالبہ

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad