تازہ ترین

بدھ، 6 مئی، 2020

جونپور کے عارضی جیل میں تبلیغی جماعت کے امیر کی موت سے مچا کہرام ،ضلع انتظامیہ پر لاپرواہی کا لگا الزام

جونپور(یو این اے نیوز 6مئی 2020) ضلع کے تبلیغی جماعت کے امیر جناب نسیم احمد (65) ، جنہیں عارضی جیل میں رکھا گیا تھا ، منگل کی شب انتقال کرگئے۔  تبلیغی مرکز دلی  سے آنے والے  بنگلہ دیشی شہریوں کو پناہ دلانے اور انکے بارے میں معلومات چھپانے کے الزام میں ان پر قتل کی کوشش کرنے  کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔کوتوالی شہر کے محلہ فیروز شاہ  پور کے رہائشی امیر جماعت جونپور کو  پولیس نے 2 اپریل کو گرفتار کیا تھا۔  اس کے بعد سے انکو کورنٹائن مرکز میں رکھا گیا تھا ،پھر عارضی جیل میں بھیج دیاگیا تھا۔  اطلاع کے مطابق ایک ہفتہ قبل ، انکی  صحت خراب ہونے کی وجہ سے ڈسٹرکٹ اسپتال لایا گیا تھا ، جہاں سے بی ایچ یو ریفر کردیا گیا تھا۔  جب صورتحال بہتر ہوئی تو انھیں دوبارہ عارضی جیل میں ڈال دیا گیا۔

   منگل کی رات تقریبا 1. ڈیڑھ بجے انکی صحت  بہت زیادہ خراب ہو گئی انھیں فوری طور پر ضلع اسپتال لایا گیا ، جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔  اطلاع ملنے پر اہل خانہ بھی ضلعی اسپتال پہنچ گئے۔  ایس ڈی ایم صدر اور عارضی جیل سپرنٹنڈنٹ نتیش کمار سنگھ نے بتایا کہ جیل میں رکھے ہوئے قیدی کی طبیعت بگڑنے پر  اسپتال لے جایا گیا جہاں انکی موت واقع ہوگئی۔  پوسٹ مارٹم کے بعد موت کی وجہ واضح ہوسکے گی،جانچ کرائی جارہی ہے،واضح بی ایچ یو اسپتال سے صحت مند واپس لوٹنے کے بعد ضلع انتظامیہ نے انھیں دوبارہ عارضی جیل میں قید کردیا تھا،جہاں انکی دوبارہ طبیعت خراب ہوگئی جس کے بعد ضلع اسپتال لایا گیا وہاں کے ڈاکٹروں نے انھیں مردہ قرار دے دیا،واضح رہے امیر جماعت کے انتقال سے قبل کی ویڈیو اور تصویر سوشل میڈیا وائرل ہورہی ہے،وائرل ویڈیو میں صاف طورپر دیکھا جاسکتا ہے

 ہیکہ ضلع انتظامیہ نے انکی بگڑتی صحت کے وقت کس طرح کی لاپرواہی برتی ہے ویڈیو میں امیر جماعت کے ساتھ انکے احباب اسپتال میں موجود ہیں اور انکو ایمرجنسی میں دیکھنے والا کوئی ڈاکٹر موجود نہیں ہے، وہیں پر فیس بک پر  ریاض جونپور  نے امیر جماعت کی موت کو لیکر ضلع انتظامیہ پر کئی سوال  کھڑے کئے ہیں۔انھوں نے لکھا۔مرحوم نسیم جب وہ دلی مرکز میں شامل نہیں تھے ،پھر ان پر جھوٹا اور فرضی مقدمہ کیوں کیا گیا،دو بار انکی رپورٹ بھی منفی پھر انکو چھوڑا کیوں نہیں گیا، جب انھوں نے پرساشن  کا پورا تعاون کیا پھر پرساشن نے وقت رہتے انکا علاج کیوں نہیں  کروایا اس موت کا ذمہ دار کون؟واضح رہے امیر جماعت کی عارضی جیل میں بحالت قید طبیعت بگڑجانے اور ضلع اسپتال میں انھیں مردہ قرار دینے سے انکے ساتھ رہے لوگوں میں  خوف و ہراس کا ماحول پیدا ہوگیا ہے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad