بھوپال(یواین اے نیوز27مئی2020)مدھیہ پردیش میں ، کورنا وائرس کا انفیکشن 50 اضلاع میں پہنچ چکا ہے لیکن اس کے باوجود ریاست میں لاک ڈاؤن کی سختی سے پیروی نہیں کی جارہی ہے۔ تازہ ترین مسئلہ مرکزی وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر کا ہے ، جو اپنے حلقے مورینا کے شیپور پہنچے تو لوگوں بھیڑ جمع ہوگئی۔ نریندر سنگھ تومر پی ڈبلیو ڈی گیسٹ ہاؤس میں رہے ، لیکن بی جے پی قائدین اور کارکنوں کے مابین ان کے پاؤں چھونے کا مقابلہ تھا۔ اس دوران سیکڑوں لوگ وہاں جمع ہوگئے تھے۔ویڈیو میں یہ بات صاف طور پر دیکھی جاسکتی ہے کہ سیکڑوں افراد وزیر نریندر سنگھ تومر کے گرد گھیرے ہوئے ہیں اور کوئی بھی جسمانی دوری کی پیروی نہیں کررہا ہے۔
وزیر نریندر سنگھ تومر خود بھی لوگوں سے ایسانا کرنے کو کہہ رہے ہیں لیکن کوئی سننے کو تیار نہیں ہے۔برسراقتدار بی جے پی کے اتنے زیادہ رہنماؤں کی ایک لسٹ تیار ہو گئی ہے ،جنہوں نے پچھلے کچھ دنوں میں لاک ڈاؤن سمیت جسمانی دوری کے قواعد طاق پر ڈال دیئے ہیں۔ حال ہی میں دہلی بی جے پی کے صدر اور ممبر پارلیمنٹ منوج تیواری کرکٹ کھیلنے کے لئے ہریانہ کے سونی پت پہنچے تھے جبکہ دہلی ہریانہ کی سرحد کو سیل کردیا گیا تھا۔ اس دوران انہوں نے چہرے پر ایک ماسک بھی نہیں ڈالا اور جسمانی دوری کے قواعد پر بھی عمل نہیں کیا۔
#WATCH MP: Social distancing norms violated during Union Minister Narendra Singh Tomar's visit to Sheopur district yesterday. The minister had gone to attend an event at Nishad Raj Bhavan in which healthworkers were facilitated for their contribution amid #COVID19 pandemic. pic.twitter.com/DOCDxp9zci— ANI (@ANI) May 27, 2020
اسی طرح مدھیہ پردیش میں شیو راج سنگھ چوہان کی کابینہ میں وزیر تلسی سیلوت کارکنوں سے ملنے ساوینر پہنچے تھے ، ان کے ساتھ اندور کے ممبر پارلیمنٹ شنکر للوانی اور بی جے پی کے ممبر اسمبلی رمیش مینڈولا بھی تھے۔ تب بھی ، تمام رہنماؤں نے لاک ڈاؤن کو نظرانداز کرتے ہوئے ، جسمانی دوری کو درکنار کرتے ہوئے لاک ڈاؤن کی دھجیاں اڑا دی تھی۔

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں