تازہ ترین

جمعرات، 16 اپریل، 2020

کوئی بھوکا نہ سوئے' ممبئی کی ایک مسجد سے نئے مشن کا آغاز

  ممبئی: (یو این اے نیوز 16اپریل 2020)کہا جاتا ہے کہ ہر شر میں خیر کا پہلو پوشدہ ہوتا ہے، اس وقت ساری دنیا ایک چھوٹے سے جرثومہ سے پریشان ہے جو سادی آنکھ سے نظر بھی نہیں آتا۔اس کی زندگی صرف چند گھنٹوں پر ہی محیط ہے، لیکن اس کی تباہ کاری نے دنیا میں کہرام مچا رکھا ہے۔اور اس کے قہر سے ہر طرف تباہی و بربادی کے نظارے جا بجا دیکھنے کو مل رہے ہیں۔ لوگوں کی روزگار اور نوکریاں ختم ہو گیئں،  کروڑں لوگ اپنے گھروں سے دور مختلف دور دارز علاقوں میں پھنسے ہوئے اور کھانے پینے کو محتاج ہو گئے ہیں۔

دن بھر محنت  مزدوری کر کیشام کو اپنا اور اپنے بچوں کا پیٹ بھرنے والا محنت کش مزدور طبقہ سب سے زیادہ پریشان ہے۔ کورونا وائرس کے اس شر سے کیا امیر کیا غریب سب پریشان ہیں۔ـــ لیکن اسی شر سے خیر کی نئی روشنیاں بھی پھوٹ رہی ہیں۔۔ یوں تو دنیا لوگوں کی مدد کرنے، بھوکوں کو کھانا کھلانے، علاج معالجہ کرنے اور خدمت خلق کرنے والوں سیکبھی خالی نہیں رہی۔ لیکن اسی کورونا وائرس نے اس سمت میں بھی نئی راہیں دیکھائی ہیں۔ لوگوں کے دلوں کو مزید نرم کر دیا۔ انھیں ایک دوسرے کا غمخوار اور ہمدرد بنا دیا۔دوسروں کی پریشانی، غریبوں کی بھوک اور پیاس کے احساس  کو لوگ باگ پہلے سے زیادہ محسوس کرنے لگے ہیں۔ اور اس وقت ہر کوئی دامیدرمے اور سخنے  پریشان حالوں کی مدد کرنے کو اپنی سعادت سمجھ رہا ہے۔ یہی ہے وہ خیر کا پہلو جو اب ہر طرف پھیل رہا ہے۔

ممبئی کی ایک مسجد سے بھی ایسی ہی روشنی کی ایک نئی کرن پھوٹی ہے۔ اور ' کوئی بھوکا نہ سوئے' اس مشن کا آغاز کیا گیا ہے۔اور یہ مسجد اس پیغام  کو معاشرے میں بھیجنے میں کامیاب ہوگئی ہے کہ ایسے مشکل وقتوں میں انسانیت کی فلاح و بہبود  کیلیے اپنا رول ادا کرنے میں مسجدیں بھی کسی سے پیچھے نہیں ہیں۔ممبئی کے ساکی ناکہ ناکا میں خیرانی روڈ پر جامع مسجد اہلحدیث کی جانب سے شروع کئے گئے ' کوئی بھوکا نہ سوئے' اس مشن کے تحت ہر روز کم از کم 800 افراد کو کھانا مہیا کیا جا رہا ہے۔ اس ضمن میں جمعیتہ اہلحدیث کے امام مولانا عاطف سنابلی نے بتایا کہ اس لاک ڈاؤن کے سبب غریب اور مزدور طبقہ بہت زیادہ پریشان ہے اور انکے کھانے پینے کا انتظام کر نا ہم سب کا فرض عین ہے، انھوں نے کہا کہ کوویڈ۔19 کی طرح بھوک بھی ایک شدید عارضہ ہے اور یہ ذات پات، مذہب، دھرم، امیر اور غریب  ہر ایک کو متاثر کرتا ہے۔انھوں نے امید اور خواہیش ظاہر کی کہ اس موقع پر دیگر علاقوں کی مساجد میں بھی اسی طرح کا انتظام کیا جانا چاہیے۔

انھوں نے بتلایا کہ پر جامع مسجد اہلحدیث، خیرانی روڈ کے ذمہ داروں نے اس بات کو محسوس کرکے مقامی نوجوانوں اور اہل خیر حضرات کے تعاون سے اس کوشش کا آغاز کیا کہ کوئی بھی بھوکا نہ سونے پائے۔ اس کے لیے محتاجوں کی تمام ضروریات زندگی کے انتظامات کئے جا رہے ہیں۔ دو وقت کھانوں کے تیار شدہ پیکٹس، اور جو فیملی کے ساتھ رہنے والوں کو راشن اور چھوٹیبچوں کے لیے دودھ اور نقد رقم کا بھی انتظام کیا جارہا ہے۔ کھانے میں ویج بریانی، دال کھچیڑی وغیرہ شامل جسے موجودہ منظرنامے کو مدنظر رکھتے ہوئے انتہائی حفظان صحت کے ساتھ پکایاجا رہا ہے۔ اور کھانے پینے کی خدمت کے دوران معاشرتی فاصلاتی اصولوں پر سختی سے عمل کیا جارہا ہے۔ مولانا عاطف نیاس بات پر زور دیا کہ دیگر علاقوں کی مساجد میں بھی اسی طرح خدمت خلق کے کاموں کو فوری شروع کیا جانا چاہیے۔

 اسی موقع پر ساکی ناکہ ناکا خیرانی روڈ جامع مسجد اہلحدیث کے سیکریٹری محمد الیاس چودھری (پائپ والے) نے کہا کہ ہم نے یہ کام ایک مشن نے طور پر شروع کیا ہے کی کم از کم اپنے علاقے میں کوئی بھی ضرورتمند، غریب محتاج اور بیوہ وغیر کوئی بھی بھوکا نہ رہنے پائے۔ اس لیے 23 مارچ کے بعد سے ہر روز دونوں وقت 800 افراد کو کھانا مہیا کیا جا رہا ہیاور علاقے میں 200 مکینوں کو راشن کے پیکت تقسیم کیے جا رہے ہیں۔


یو این آئی 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad