نئی دہلی(یواین اے نیوز 8اپریل2020)سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا( ایس ڈی پی آئی )کے قومی صدر ایم کے فیضی نے اپنے اخباری بیان میں کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی دھمکی کے جواب میں ہندوستانی وزیر اعظم کا ہائیڈروکسی کلوروکوئن ایکسپورٹ پر فوری طو پر پابندی ہٹانا شرمناک عمل ہے۔ ٹرمپ نے کہا تھا کہ مودی اگر اس دوائی کی ایکسپورٹ پر پابندی نہیں ہٹائیں گے تو ہندوستان کو اس کے نتائج بھگتنے ہونگے۔ جس کے بعد ہندوستانی وزیر اعظم نے اس دوائی کی ایکسپورٹ پر پابندی ہٹاکر 130کروڑ ہندوستانیوں کو شرمندہ کیا ہے۔ اینٹی ملیریا دوا ہائیڈروکسی کلوروکوئن Covid19کے علاج میں استعمال کی جارہی ہے۔اگرچہ کہا جارہا ہے کہ وبائی امراض کے انسانی پہلو کو دھیان میں رکھتے ہوئے ایسا کیا گیا ہے لیکن ہمارا ملک ہندوستان جو بہت سی ضروری ادویات کا سب سے بڑا ایکسپورٹر ملک مانا جاتا ہے ،اس نے بہت سے دوسرے ممالک کی جانب سے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ادویات کی ایکسپورٹ پر پابندی کو کم کرنے کی درخواستوں پر عمل نہیں کیا ہے۔
ملک نے 3 مارچ کو پیراسیٹمول اور کچھ اینٹی بائیوٹکس ، وٹامن فارمولیشنس اور ہارمون سمیت تقریبا26ادویات کی ایکسپورٹ پر پابندی عائد کردی تھی تاکہ گھریلو فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے ، کیونکہ چین جس پر ہمارا ملک ان ادویات کے اجزاء پر منحصر ہے وہ کویڈ19سے بہت زیادہ متاثر ہوا ہے جس کے نتیجے میں سپلائی کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔ ہائیڈروکسی کلوروکوئن جو پہلی فہرست میں نہیں تھا 25مارچ کوشامل کیا گیا تھا اور اس پابندی کو 5اپریل کو سخت کردیا گیا تھا۔ اگرچہ بہت سے ممالک نے مارچ ہی میں پابندی ختم کرنے کی درخواست کی تھی لیکن حکومت نے نہیں مانا اور نہ ہی انسانی پہلو کی بنیادپر ان درخواستوں کو قبول کیا اور اس فہرست میں ہائیڈروکسی کلوروکوئن سمیت مزید دواؤں کو شامل کرکے پابندیوں کو مزید سخت کردیا ۔ لیکن، امریکی صد ر ٹرمپ کی ایک دھمکی آمیز بیان نے حکومت کو پابندی ہٹانے پر مجبور کردیا، علم رکھنے والے شخصیات کا کہنا ہے کہ کسی ملک کے سربراہ کی طرف سے کسی دوسرے ملک کے سربراہ کو اس طرح کی براہ راست دھمکی جدید دنیا میں سنی نہیں گئی ہے۔
آج ، کوویڈ 19ملک بھر میں پھیل رہا ہے ۔عوام کی طبی حفاظت کو یقینی بنائے بغیر ـ"دوست"کو خوش کرنے کے اقدامات ملک کیلئے خطرناک ثابت ہونگے۔ دو ماہ سے بھی کم عرصے قبل ٹرمپ کے دل کو بہلانے کیلئے کروڑوں روپئے خرچ کئے گئے تھے۔ اس وقت ملک کی جی ڈی پی تاریخ کی بدترین شرح کی شکار تھی اور دوسری طرف ٹرمپ نے جب بات ان کے ملک کے مفاد کی آئی تو انہوں نے اپنے اور مودی کے مابین تعلقات کوخاطر میں نہیں لایا بلکہ ہندوستان کو دھمکی دینے کی ہمت کی۔ ایس ڈی پی آئی قومی صدر ایم کے فیضی نے اختتام میں کہا ہے کہ انسانی پہلو کو دیکھتے ہوئے کوئی بھی اقدام اٹھانا خوش آئند ہے ، لیکن اس سے قوم کی خود مختاری اور وقار میں فرق نہیں آنا چاہئے اور ملک کے عوام کی صحت اور حفاظت کو نظر انداز نہیںکرنا چاہئے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں