نئی دہلی(یواین اے نیوز 19فروری2020)ویمن انڈیا موؤمنٹ (ڈبلیو آئی ایم)نے این پی آر، این آر سی اور سی اے اے کی مخالفت میں ملک بھر میں ہورہے احتجاجی مظاہروں میں خواتین کے خلاف پولیس کی زیادتی کی مذمت کی ہے۔ اس ضمن میں ویمن انڈیا موؤمنٹ کی قومی جنرل سکریٹری یاسمین اسلا م نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ملک میں خواتین سمیت تمام برادریوں کے لوگ سی اے اے، این پی آر اور این آر سی کی مخالفت کررہے ہیں کیونکہ یہ قوانین ہندوستان کے آئین کے منافی ہے۔ جبکہ سپریم کورٹ نے بھی یہ کہا ہے کہ احتجاج کرنا ہمارا آئینی حق ہے۔اس کے باوجود مظاہرین پر ملک بھر میں پولیس کی بربریت کی خبروں سے پورا ملک شرمسار ہے۔
یاسمین اسلام نے مزید کہا ہے کہ دہلی، اتر پردیش اور چنئی میں خواتین مظاہرین کے خلاف پولیس کی بربریت غیر آئینی ہے۔حکومت کی غلط پالیسیوں کے خلاف پرامن مظاہرہ کرنا ہمارا آئینی حق ہے لیکن حکومت ان کے خلاف کسی بھی احتجاج کو برداشت کرنے پر راضی نہیں ہے۔ پولیس جس طرح خواتین اور طلبہ کے ساتھ سلوک کررہی ہے، ایسا لگتا ہے کہ وہ کچھ پرانی دشمنی کوسلجھارہے ہیں۔ویمن انڈیا موؤمنٹ کی قومی جنر ل سکریٹری یاسمین اسلام نے اس بات کی طرف خصوصی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کی طرف سے منظور کردہ سخت قوانین آئین کے منافی ہے اور ملک کو تقسیم کرنے والے قوانین ہیں۔ لہذا حکومت کو جلد از جلد اس قانون کو واپس لینا چاہئے تاکہ ملک میں امن بحال ہوسکے۔ اس وقت پورے ملک کی فضا خراب ہے۔
ہر جگہ اس قانون کے خلاف مظاہروں کا انعقاد کیا جارہا ہے، ہر جگہ پولیس کی بربریت کی ویڈیوز دیکھی جاسکتی ہیں۔ پولیس نے ملک کے مختلف حصوں میں جس طرح سے تشدد کیا ہے اور خواتین اور طلبہ کو زود وکوب کیا ہے وہ انتہائی قابل مذمت ہے۔ حکومت کو چاہئے کہ وہ عوام کے ساتھ تعلقات قائم کرے اور اس معاملے کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جائے، تاکہ ملک کے عوام کے ساتھ نا انصافی نہ ہو۔ ویمن انڈیا موؤمنٹ (ڈبلیو آئی ایم)نے پولیس تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے صدر جمہوریہ ہند سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سی اے اے، این پی آر اور این آر سی کو منسوخ کریں اور ملک میں امن و امان برقرار رکھنے میں مدد کریں۔

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں