کسی کو آئین ہند کے ساتھ کھیلنے نہیں دیں گے:شاہی امام پنجاب
لدھیانہ (یو این اے نیوز 10 فروری2020): شہر کی تاریخی جامع مسجد میں آج ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شاہی امام پنجاب مولانا حبیب الرحمن ثانی لدھیانوی نے شہر کے مختلف مذہبی اور سماجی اداروں کے ممبروں سے ملاقات کے بعد اعلان کیا کہ مرکزی حکومت دہلی کے شاہین باغ کی طرح لدھیانہ میں روزانہ احتجاج ، 12 فروری ، بدھ سے جالندھر بائی پاس پر کالے قانون کے خلاف اس کا آغاز کیا جائے گا۔ شاہی امام نے کہا کہ جالندھر بائی پاس کا انتخاب اس لئے کیا گیا ہے کہ وہاں آئین بنانے والے بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر جی کا مجسمہ موجود ہے اور یہ تحریک آئین کو بچانے اور ہر ہندوستانی کی عزت نفس کے لئے منظم کی جائے گی۔ شاہی امام مولانا حبیب الرحمن لدھیانوی نے کہا کہ اس روز مرہ کے مظاہرے کا آغاز تمام مذاہب کی عبادت کے بعد کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ شہر کے تمام لوگ اس مظاہرے میں شریک ہوں گے اور سب کو اس مظاہرے کی دعوت دی گئی ہے۔ 
انہوں نے کہا کہ آئیں ہم سب مل کر متحد ہو کر آئین کے خلاف مرکزی حکومت کی سازش کو ناکام بنانے کے لئے اپنی آواز بلند کریں۔شاہی امام نے بتایا کہ یہ مظاہرہ روزانہ صبح 10 بجے سے رات 10 بجے تک کیا جائے گا جس میں مختلف تنظیموں کے لوگ وہاں مظاہرہ کرنے والی خواتین اور مردوں سے خطاب کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ ہماری ماؤں ، بہنوں اور بیٹیاں بھی شہر کے مختلف علاقوں سے روزانہ کی بڑی تعداد میں شرکت کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ تحریک سی اے اے،این آر سی اور این آر پی جیسے قوانین کے خلاف ہے،جو مرکزی حکومت ملک میں مذہب اور ذات پات کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کی سازش کے تحت لانا چاہتی ہے۔ شاہی امام نے کہا کہ ہندوستان کی عوام اس بات کی گواہ ہے کہ تمام مذاہب کے لوگوں نے مل کر انگریزوں کے خلاف لڑائی لڑی تھی۔
 انہوں نے کہا کہ لدھیانہ میں شاہین باغ کی طرح روزانہ مظاہرے شروع کرنا ضروری تھا ، کیونکہ یہاں ملک کی آزادی کی جدوجہد میں انگریزوں کے خلاف ہندوستان کی مکمل آزادی کے لئے ہندو ، مسلمان ، سکھ ، عیسائی ، دلت اتحاد کا پہلا فتویٰ یہیں سے مولانا شاہ عبدالقادر لدھیانوی نے دیا تھا۔ایک سوال کے جواب میں ، شاہی امام نے کہا کہ یہاں بریانی کا کوئی انتظام نہیں ہے لیکن اگر بریانی اور پیسے کے جھوٹے لوگ ہمارے پاس لدھیانہ میں آئے تو ہم انہیں بریانی ضرور کھلائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس روزانہ مظاہرے کو باآسانی چلانے کے لئے کمیٹیاں تشکیل دی گئیں ہیں ، جن میں منیجر کمیٹی ، ہم آہنگی کمیٹی ، سیکیورٹی کمیٹی ، پریس کمیٹی شامل ہے۔

 
 
 
         
 
 
 
 
 
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں