تازہ ترین

اتوار، 19 جنوری، 2020

یوگی حکومت کی گرفتاری سے ہم خواتین نہیں ڈرنے والی ہیں جب تک کالا قانون واپس نہیں ہوجاتا ۔تب تک ہماراجیل بھرو آندولن جاری رہیگا ۔سمیہ رانو

لکھنؤ۔(یو این اے نیوز 18جنوری 2020)ملک کی راجدھانی دلی سے شروع ہوئے مظاہرے کی گونج بھارت کے ہر کونے کونے سے ٹکرانے لگی ہے دلی کے شاہین باغ میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف ایک مہینے سے زیادہ دنوں سے کررہے مظاہرین  کی للکار جمعہ کے روز لکھنؤ کے گھنٹہ گھر کے علاقے کے پاس رہنے والی خواتین کو اپنی طرف کھینچ لیا وہاں کی خواتین اپنے اپنے گھروں سے نکل کر گھنٹہ گھر پر  شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرہ کرنا شروع کردیا ہے جس سے یوگی حکومت کے ہوش اڑ گئے۔

 احتجاج کررہی خواتین کو یوگی پولیس احتجاج کرنے  سے منع کرنے کے لئے لکھنؤ کے گھنٹہ گھر پہنچی لیکن شاہین صفت خواتین نے انکی ایک نہ سنی اور کالے قانون کے خلاف نعرے بازی کرنے لگی۔مظاہرین میں سے ایک سمیہ رانو خاتون نے میڈیا سے مخاطب ہوکر یوگی اور پولیس انتظامیہ کو للکارتے ہوئے کہا کہ ہم تمہاری ان حراستی مہم سے ڈرنے والے نہیں ہیں تم ہمارے بھائیوں کو گرفتار کررہے تاکہ ہم لوگ ڈر کر کالے قانون کے خلاف آندولن چھوڑ دینگے۔یہ یوگی کی بھول ہے ابھی کیا ہم سبھی خواتین جیل بھرو آندولن شروع کرینگے۔سمیہ رانو نے کہا کہ پولیس ہماری بیسک چیزیں لانے سے منع کررہی ہے۔جیسے پانی چائے کھانا۔اور ترپال لگانے نہیں دے رہی۔

پولیس یہ سمجھ رہی ہیکہ ہم ٹھنڈ سے ڈر جائنگے ایسا نہیں ہونے والا ہے جو بھی لڑکے ہم لوگوں کو بسکٹ پانی وغیرہ دینے آتا ہے اسکو یوگی کی پولیس روکتی ہے اور گرفتار کرلیتی ہے۔مردوں کو ہم سے دور رکھنے کی پولیس کوشش ہے تاکہ ہم انکی لاٹھی ڈنڈے سے ڈر جائیں ایسا نہیں ہونے والا ہے اطلاع کے مطابق پولیس گھنٹہ گھر کی لائٹس بند کردے رہی ہے  اور احتجاج کو بند کرانے کی ہر ممکن کوشش کررہی ہے واضح رہےجناب مولانا کاظم صاحب ندوی کے فرزند محمد سالم کاکوروی کو ابھی کچھ دیر پہلے پولیس نے  گھنٹہ گھر لکھنؤ  سیگرفتار کر لیا ہے موصوف خواتین میں بسکٹ تقسیم کر رہے تھے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad