تازہ ترین

ہفتہ، 13 جون، 2020

انجیر کا مختصر تعارف اور اس کے فوائد


انجیر کو جنت کا پھل کہا جاتا ہے ۔ قرآن مجید میں اللہ تعالی نے انجیر کی قسم یا د فرمائی ہے کہ قسم ہے انجیر کی اور زیتون کی اور طورسینا کی ( سورہ التین) ۔
یہ کمزور اور دبلے لوگوں کے لئے بیش بہا نعمت ہے ۔
ا نجیر جسم کو فربہ اور سڈول بناتا ہے ۔
چہرے کو سرخ و سفید رنگت عطاکرتا ہے ۔
انجیر کا شمار عام اور مشہور  پھلوں میں ہوتا ہے ۔
پھگوڑی انجیر کو بنگالی میں آنجیر ، عربی میں تین اور انگلش میں  فِگ ، یمنی میں بلس ، سنسکرت ، ہندی ، مرہٹی اور گجراتی میں انجیر پنجابی میں ہنجیر اور پشتو میں "انزر"کہتے ہیں ۔

اس کا نباتاتی نام  فیگ کیریکا ہے ۔ عام پھلوں میں یہ سب سے نازک پھل ہے اور پکنے کے بعد خود بخودہی گرجاتا ہے اور دوسرے دن تک محفوظ کرنا بھی ممکن نہیں ہوتا ۔
فریج میں رکھنے سے یہ شام تک پھٹ جاتا ہے ۔ اس کے استعمال کی بہترین صورت اسے #خشک کرنا ہے ۔

اسے خشک کرنے کے دوران  جراثیم سے پاک کرنے کے لئے  گندھک کی  دھونی دی جاتی ہے اور آخر میں نمک کے پانی میں ڈبوتے ہیں تاکہ سوکھنے کے بعد نرم و ملائم انجیر کھانے میں خوش ذائقہ ہو ۔ اس لئے ہر عمر کے لوگوں میں اسے پسند کیا جاتا ہے ۔
عرب ممالک میں خاص طور پر اسے پسند کیا جاتا ہے ۔

ہمارے ہاں بھی بکثرت دستیاب ہے اور اسے ڈوری میں ہار کی شکل میں پروکرمارکیٹ میں لاتے ہیں ۔ یہ بنیادی طور پر  مشرقوسطی اور  ایشیائےکوچک کاپھل ہے ۔ اگرچہ یہ  برصغیرپاکو ہند میں بھی پایا جاتا ہے ۔ مگر اس علاقے میں مسلمانوں کی آمد سے پہلے اس کا سراغ نہیں ملتا ۔ اس لئے یہ خیال کیا جاتا ہے کہ عرب سے آنے والے مسلمان  اطباء یا ایشیائے کوچک سے منگول اور مغل اسے یہاں لائے ۔

انجیر کے اندر  پروٹین ، معدنی اجزاء  شکر ،  کیلشیم ،  فاسفورس پائے جاتے ہیں ۔
دونوں انجیر یعنی خشک اور تر میں وٹامناے اور وٹامنسی کافی مقدار میں ہوتے ہیں ۔وٹامنبی اور وٹامنڈی قلیل مقدار میں ہوتے ہیں ۔ ان اجزاء کے پیش نظر انجیر ایک مفید غذائی دوا کی حیثیت رکھتا ہے اس لئے عام کمزوری اور بخار میں اس کا استعمال اچھے نتائج کا حامل ہوگا ۔

انجیر کو بطور میوہ بھی کھایا جاتا ہے اور بطور دوا بھی استعمال کیا جاتاہے ۔
یہ قابل ہضم ہے اور فضلات کو خارج کرتا ہے ۔ مواد کو باہر نکال کر شدت حرارت میں کمی کرتا ہے ۔ جگراورتلی کے سدوں کو کھولتاہے۔

انجیر کی بہترین قسم سفید ہے ۔
یہ گردہ اور مثانہ سے پتھری کو تحلیل کرکے نکال دیتا ہے ۔
زہر کے مضر اثرات سے بچاتا ہے ۔ انجیر کو مغز بادام اور اخروٹ کے ساتھ ملا کر استعمال کریں تو یہ خطرناک زہروں سے محفوظ رکھتا ہے اگر بخار کی حالت میں مریض کا منہ بار بار خشک ہوجاتاہوتو اس کا گودہ منہ میں رکھنے سے یہ تکلیف رفع ہو جاتی ہے ۔
اس کو نہار منہ کھانا بہت فوائد کا حامل ہے ۔ اس کے علاوہ اس کے بے شمار فوائد ہیں ۔

✔️* انجیر کو دودھ میں پکا کر پھوڑوں پر باندھنے سے پھوڑے جلدی پھٹ جاتے ہیں ۔

✔️* انجیر کو پانی میں بھگو کر رکھیں ۔ چند گھنٹے بعد پھول جانے پھر دن میں دوبار کھائیں ، دائمی قبض دور ہو جاتی ہے ۔

✔️* خشک انجیر کو رات بھر پانی میں رکھ دیا جائے تو وہ تازہ انجیر کی طرح پھول جائے گا ۔ اسے کھانے سے گلہ بیٹھ جانا یا بند ہوجانے کے امراض پیدا نہیں ہوتے ۔

✔️* سردی کے ایام میں بچوں کو خشک انجیردی جائے تو ان کی نشوونما کے لئے بے حد مفید ہے ۔

✔️* انجیر زودہضم ہے اور دانتوں کے لئے بہترین ہے ۔

✔️* کم وزن والوں اور دماغی کام کرنے والوں کے لئے انجیر بہترین تحفہ ہے ۔

✔️* انجیر کھانے سے آدمی مرض قولنج سے محفوظ رہتا ہے ۔

✔️* کھانے کے بعد چند دانے انجیر کھانے سے #غذائیت حاصل ہونے کے علاوہ قبض کا بھی خاتمہ ہو جاتا ہے ۔

✔️* کھانسی ، دمہ اور بلغم کے لئے بھی مفید ہے ۔

✔️* انجیر کھانے سے منہ کی بدبو ختم ہوجاتی ہے ۔

✔️* انجیر کا باقاعدہ استعمال سر کے بالوں کو دراز کرتا ہے ۔

✔️* انجیر کو سرکہ میں ڈال کر رکھ دیں۔ ایک ہفتہ بعد دو تین انجیرکھانے کے بعد کھانے سے تلی کے ورم کو آرام آجاتا ہے ۔

✔️* انجیر کو دودھ کے ساتھ استعمال کرنے سے رنگت نکھر آتی ہے اور جسم فربہ ہوجاتا ہے۔

✔️* تازہ انجیر توڑنے سے جو دودھ نکلتا ہے اس کے دو چار قطرے برص پر ملنے سے داغ ختم ہو جاتے ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad