لکھنؤ(یواین اے نیوز11مارچ2020)یوگی حکومت نے ریاست میں مردم شماری کے پہلے مرحلے یعنی نیشنل پاپولیشن رجسٹر (این پی آر) کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے جس میں یکم اپریل سے مردم شماری کے پہلے مرحلہ کا آغاز ہوگااور ۳۰؍ستمبر تک چلے گا۔اس مرحلہ میں شہریوں سے ۳۱؍سوال پوچھے جائیں گے۔ گھر کی پوزیشن، چھت اور فرش کس طرح کی ہے؟ بیت الخلاءہے کہ نہیں اور ہے تو کس طرح کا؟ جیسے سوالات شامل ہوں گے۔علاوہ ازیں گھر کے کم از کم ایک فرد (مکھیا)کا موبائل نمبر بھی بتانا ہوگا۔آدھار نمبراور پین نمبر کے تعلق سے نوٹیفکیشن خاموش ہے۔شہریت ترمیمی قانون (سی اےا ے)، این آرسی ا ورا ین پی آر کی ملک بھر میں مخالفت اور شہریوں کی بہت بڑی تعداد کے ذریعہ این پی آر میں شامل نہ ہونے کےا نتباہ کے درمیان یوگی حکومت نے یہ نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔نوٹیفکیشن میں وہ عام شہری جو موبائل نمبر شیئر کرنے سے ڈرتے ہیں ، ان کے خدشات کو بھی دور کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
اس میں واضح کیا گیا ہےکہ موبائل نمبر کا استعمال صرف مردم شماری کیلئے ہوگا۔اس مرتبہ مردم شماری میں گھروں کی فہرست سازی بھی کی جائے گی جس میںفیملی ار اکین کی تعداداور مکان کی تفصیلات بھی بتانی ہوں گی۔گھر میں کتنے اور کس طرح کے بیت الخلاءہیں ؟ ٹی وی، انٹرنیٹ ، گاڑیاں ، پینے کے پانی ، بجلی کے ذرائع اور اُن کی دستیابی وغیرہ کے تعلق سے بھی جواب دینا ہوگا۔مردم شماری کے کمشنر نے اس نوٹیفکیشن میں متعلقہ افسران کویہ ہدایت بھی دی ہے کہ وہ یکم اپریل تا۳۰؍ستمبر تک گھرگھر جاکرہر خاندان سے معلومات حاصل کریں۔انہیں ۳۱؍سوالات پر مشتمل پرچہ دیا جائے گا جن پر شہریوں سے جواب لینا ہے۔ محکمہ کےذرائع کے مطابق مردم شماری کا یہ عمل دو مراحل میں مکمل ہوگا جس کا پہلا مرحلہ یکم اپریل تا ۳۰؍ ستمبر چلے گا۔ دوسرا مرحلہ اگلے سال ۹؍فروری تا ۲۸؍فروری چلے گا جبکہ یکم مارچ ۲۰۲۱ءسے ۵؍ مارچ ۲۰۲۱ءتک نظر ثانی کا کام ہوگا۔غور طلب ہے کہ کئی غیر بی جے پی ریاستوں نے این پی آر کے موجودہ شکل میں نفاذ کی سختی سے مخالفت کی ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں