آکولہ: (حنا خان)بھارت ایک جمہوری ملک ہے یہاں مختلف زبانیں بولنے والے مختلف مذاہب کو ماننے والے لوگ مل جل کر رہتے ہیں، اور یہاں کے قانون نے ملک میں مختلف رنگ، نسل و ذات کے لوگوں کو آزادی کے ساتھ رہنے کی اجازت دی ہے۔ مرکزی حکومت نے جب سے شریعت ترمیمی قانون کو پاس کیا ہے تب سے ملک میں آئے دن کہیں نا کہیں مظاہرے شروع ہیں، اور اس میں خاص بات یہ ہے کہ ان مظاہروں میں خواتین پیش پیش ہے۔ اسی کی ایک کڑی کہ کل آکولہ شہر میں 16/ جنوری بروز جمعرات کو خواتین کی جانب سے یک روزہ مظاہرہ اور ریلی نکالی گئی۔
شہر کے مشہور فتح چوک سے کلکٹرآفس تک ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ ریلی میں بڑے پیمانے پر خواتین نے شرکت کی، دوران مظاہرہ خواتین کے ذریعے اس سیاہ قانون کی پرزور مخالفت و نعرہ بازی کی گئی۔مذکورہ احتجاجی مظاہرہ مشہور سماجی کارکن حسنہ افروز صاحبہ کی قیادت میں کیا گیا۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے موصوفہ نے کہا کہ اس قانون کو حکومت فوراً واپس لے، انہوں نے مزید کہا کہ جب تک یہ کالا قانون واپس نہیں لیا جاتا ہم اس کی مخالفت کرتے رہیں گے۔ پروگرام میں شامل خواتین نے مزید کہا کہ ہم اس قانون کی مخالفت کرتے رہیں گے چاہے اس کے لیے ہمیں کسی بھی قسم کی قربانی دینی پڑے۔پروگرام کو کامیاب بنانے میں حسنہ افروز، رضوانہ انجم، تابندہ اختر،تنظیم فاطمہ،عرشیہ خان،رضیہ شیخ و دیگر خواتین نے اہم کردار ادا کیا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں