تازہ ترین

ہفتہ، 28 اکتوبر، 2017

مدرسہ عربیہ اسلامیہ بیت العلوم سرائے میر اعظم گڑھ کا اٹھہترواں سالانہ جلسہ رقت آمیز دعاؤں کے ساتھ اختتام پذیر!


مدرسہ عربیہ اسلامیہ بیت العلوم سرائے میر اعظم گڑھ کا اٹھہترواں سالانہ جلسہ رقت آمیز دعاؤں کے ساتھ اختتام پذیر!
سرائے میر،رپورٹ،ریحان اعظمی(یواین اے نیوز 28اکتوبر2017) مدرسہ بیت العلوم سرائے میر کا 78 واں سالانہ جلسہ بدھ کو شروع ہوکر جمعہ کو بحسن وخوبی اختتام پذیر ہوا،پہلے دن عورتوں کو خصوصی پروگرام رہا،جس میں قرب وجوار سے خواتین اسلام پہنچ کر دینی بیداری کا ثبوت دیا،وہیں دوسرے دن یعنی جمعرات کو خصوصی پروگرام 2 بجے دن میں "سیاست اور صحافت" پر مبنی پروگرام ہوا،جسكي صدارت ملک کے بزرگ عالم دین حضرت مولانا شاہ محمد عبداللہ پھولپوری صاحب نے كی، قرأت قاری وسیم سلمہ اور نعت پاک شبير احمد مظفر پوری نے پڑھی. مفتی عبداللہ صاحب پھولپوری نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج میڈیا اپنے راستے سے بھٹک گئی ہےجسكا کام حقیقت دکھانا،اور مظلوموں کی مدد کرنا تھا،وہی میڈیا حقیقت کو چھپا رہی ہے.ممبئی سے آئے مہمان ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے پوتے رام رتن امبیڈکر نے کہا کی اگر امبیڈکر جی کا کسی نے ساتھ دیا تو وہ مسلم قوم نے ہی دیا،انہوں بابا صاحب کی بابت کہا کہ اگر ملک کی قانون سازی کاحصہ کسی نے بنایا تو مسلمان ہی تھے،ہم لوگوں کا دشمن ایک ہے جو ملک کو توڑنے اور ذات مذہب کی سیاست پر حکومت کرنا چاہتا ہے،ہمارا مذہب مختلف ضرور ہے لیکن دونوں کی فکر ایک ہےآج تاج محل، بیف ، قبرستان جیسے مسائل پر سیاست ہو رہی ہے.دہلی يونورسٹي سے آئے پروفیسر ڈاکٹر اپوروانند جھا نے کہا کہ جمہوریت کا مطلب ہے ملک میں رہنے والا ہر آدمی کو بغیر ڈر خوف ہر مقام پر رہنے بسنے اور اپنی بات کہنے کا پورا پورا حق ہو،ےصحافیوں کو سچائی کے ساتھ خبریں چھاپنے کا حق ہو۔اویس سلطان نے اپنے خطاب میں کہا آج ہمارے اندر بزدلی بڈھتی ہی جارہی ہےظلم کے خلاف روکنے بولنے اور مذمت کرنے کی ہمت اور طاقت ختم ہو گئی ہے.وہیں موہت کمار نے کہا آج میڈیا کو یوتھ بنانے کا کاروبار ملا ہے.اس کے علاوہ پردیپ نارےوال،شاہنواز بدرقاسمی، موہت کمار وغیرہ نے خطاب کیا۔وہیں تیسرے دن آل انڈیا مسلم پرسنل لاءبورڈ کے رکن مولانا ابوطالب رحمانی نے پرمغز خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کے اندر اسلامی ودنیاوی تعلیم کی بیداری پیدا کرنے کی سخت ضرورت ہے،انہوں نے ایک واقعہ نقل کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان عورتوں کا مقدمہ لڑ رہی ایک وکیل خاتون نے جب اسلامی کتابوں کا مطالعہ کیا تو مولانا کلیم صدیقی صاحب کے پاس پہنچ کر کہا کہ اب مجھے اسلام میں کلمہ پڑھواکر داخل کرادو،اسلام میں عورتوں کے اتنے حقوق دئیے ہیں کہ اگر ہر مسلمان صحیح سے اپنائے تو اپنے تو اپنے غیر مسلم یہ کہنے پر مجبور ہوں گے کہ اسلام جیسا مذہب دنیا میں نہیں، آخر میں مولانا عبد الرشید صاحب کی رقت آمیز دعاؤں کے ساتھ جلسے کا اختتام ہوا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad