تازہ ترین

جمعہ، 7 فروری، 2020

پھراعظم گڑھ کو چھیڑ دیا

اشہد جمال ندوی

ملک بھرمیں شدید بے چینی  ہے۔ملک کے سیکڑوں مقامات پر احتجاجات ہورہیہیں۔اعظم گڑھ نے  بہت صبر اور حکمت کے ساتھ اپنا مضبوط  احتجاج درج کرایا۔اعظم گڑھ کے سربرآوردہ لوگوں نے متفقہ طور پر حکمت عملی بنائی کہ امن و امان کو بہر صورت برقرار رکھا جائے گا۔اسی وجہ سے مختلف مقامات پر احتجاجات کے باوجود کہیں کوئی بدامنی نہیں پیدا ہوئی۔اس سلسلے میں مولانا محمد طاہر مدنی صاحب نے بہت بردباری کے ساتھ قائدانہ کردار ادا کیا۔ضلع انتظامہ بھی ان پربھرپور اعتماد کرتی رہی اور ہر موقع پر ان سے مدد لیتی رہی۔کل کے واقعہ میں بھی انتطامیہ نے ان سے بار بار اپیل کرائی اور شکریہ اداکرتی رہی۔آج دوپہر تک پولیس لائن میں انھیں مہمان بنا کر رکھا۔

 اور بدنیتی کی بھنک تک لگنے نہیں دی۔پھر اچانک بلریاگنج کے تھانیدار کی ایف آئی آر سامنے آتی ہے جسمیں نہایت سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں۔اب صورت حال یہ ہیکہ 18 نوجوانوں کے ساتھ یہ باوقار عالم دین اور جرات مند قائد حوالہ زنداں کردیا گیاہے۔یوپی حکومت نے سخت عدالتی پھٹکار کے باوجود ایک بار  پھر بے بنیاد الزامات کا طومار باندھ دیا ہے۔مولانائے محترم انشاء اللہ جلد عزت و احترام کے ساتھ باہر آئیں گے۔  شدید ڈائیبیٹک(diabetic) ہونے کے ساتھ بائی پاس سرجری سے بھی گزرچکے ہیں۔مگر اللہ نے بہت ہمت و حوصلہ عطا کیا،پس زنداں بھی وہ ضرور  ثابت قدم رہیں گے۔مولانا محترم کی گرفتاری دراصل ایک بہت مضبوط آواز کو خاموش کرنے کے لیے ہوئی ہے۔یوپی حکومت نے بزور قوت ہر مضبوط آواز کو خاموش کرنے کاجواعلان کررکھا ہے۔

یہ اسی کا حصّہ ہے۔موجودہ بحران قومی سطح کا ہے۔اورمسلسل بڑھتا جارہاہے۔نامعلوم کیوں حکومت اسے ختم کرنے کے بجائے طول دینا چاھتی ہے۔یوپی حکومت اور اس کے سربراہ اعلیٰ اچھی طرح جانتے ہیں کہ اعظم گڑھ سے چھیڑخانی اچھی نہیں۔اس کے باوجود اس کے سب باوقار قائد پر ہاتھ ڈال دیا ہے۔ان شائاللہ بہت جلد حکومت کو احساس ہوجائے گا کہ اس نے بہت بڑی غلطی کی ہے۔اہالیان اعظم گڑھ اور دردمنداں ملت کل جب نئی حکمت عملی کے ساتھ میدان میں آئیں گے۔تو حکومت کو سخت پچھتاوا ہوگا،اورجن مقاصد کے ساتھ پورا ملک سراپااحتجاج ہے۔اب اعظم گڑھ اس احتجاج کو فطری انجام تک پہونچا کر دم لے گا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad